كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيبَةِ ضعیف جداً حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْحُسَيْنِ، عَنْ أَبِيهَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أُصِيبَ بِمُصِيبَةٍ، فَذَكَرَ مُصِيبَتَهُ، فَأَحْدَثَ اسْتِرْجَاعًا، وَإِنْ تَقَادَمَ عَهْدُهَا، كَتَبَ اللَّهُ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلَهُ يَوْمَ أُصِيبَ»
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : مصیبت پر صبر کرنے کا بیان حسن بن علی ؓ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جسے کوئی مصیبت آئی (بعد میں) پھر اسے وہ مصیبت (دوبارہ) یاد آئی تو اس نے نئے سرے سے( إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ)پڑھ لیا اگرچہ اس کو گزرے طویل عرصہ گزر گیا ہو، اللہ تعالیٰ اس کے لئے اتنا ہی ثواب لکھے گا جتنا (اس دن ملا تھا) جس دن مصیبت آئی تھی۔