Book - حدیث 1597

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيبَةِ حسن حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ عَجْلَانَ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ: «ابْنَ آدَمَ إِنْ صَبَرْتَ وَاحْتَسَبْتَ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى، لَمْ أَرْضَ لَكَ ثَوَابًا دُونَ الْجَنَّةِ»

ترجمہ Book - حدیث 1597

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : مصیبت پر صبر کرنے کا بیان ابو امامہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتا ہے: اے آدم کے بیٹے! اگر ابتدائے صدمہ کے وقت تو صبر کرے اور حصول ثواب کی نیت کرے تو میں تیرے لیے جنت سے کم ثواب پسند نہیں کروں گا۔‘‘
تشریح : اس میں صبرکی فضیلت اور اللہ کے ہاں اس نیکی کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔کہ اگر احکام شریعت کے مطابق صبر کیا جائے۔تو یہی نیکی نجات کازریعہ بن سکتی ہے۔ اس میں صبرکی فضیلت اور اللہ کے ہاں اس نیکی کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔کہ اگر احکام شریعت کے مطابق صبر کیا جائے۔تو یہی نیکی نجات کازریعہ بن سکتی ہے۔