Book - حدیث 1593

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا شَاذَانُ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، ح وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ»

ترجمہ Book - حدیث 1593

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : نوحہ کرنے سے میت کو عذاب ہوتا ہے عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میت پر نوحہ کیا جائے تو اس کی وجہ سے میت کو عذاب ہوتا ہے۔‘‘
تشریح : 1۔اگر مرنے والے نے یہ وصیت کی ہو کہ میرے مرنے پر نوحہ کیا جائے۔تو وہ نوحہ کرنے والیوں کے گناہ میں شریک ہے۔اس لئے سزا کا مستحق ہے۔اسی طرح اگر اس کے خاندان میں بین کرنے۔بال نوچنے۔گریبان چاک کرنے۔اور اس طرح کی حرکات کا رواج ہو۔اور وہ انہیں منع نہ کرے۔بلکہ اپنے قول وفعل سے اس کی حوصلہ افزائی کرے۔ تب بھی زندوں کےنوحہ کرنے کی وجہ سے اس مردے کو عذاب ہوگا۔البتہ اگر فوت ہونے والا شخص ان کاموں کو پسند نہیں کرتا تھا۔نہ اس کی حوصلہ افزائی کرتا تھا۔بلکہ منع کیا کرتا تھا تو اب دوسرے کے اعمال کی زمہ داری اس پر نہیں اس لئے اسے عذاب نہیں ہوگا۔2۔ممکن ہے حدیث کا یہ مطلب ہو۔کہ نوحہ کرنے سے میت کو تکلیف ہوتی ہے۔ اسے اس بات پر دکھ ہوتا ہے کہ اس کی وفات پر ناجائز کام کیے جارہے ہیں۔واللہ اعلم۔ 1۔اگر مرنے والے نے یہ وصیت کی ہو کہ میرے مرنے پر نوحہ کیا جائے۔تو وہ نوحہ کرنے والیوں کے گناہ میں شریک ہے۔اس لئے سزا کا مستحق ہے۔اسی طرح اگر اس کے خاندان میں بین کرنے۔بال نوچنے۔گریبان چاک کرنے۔اور اس طرح کی حرکات کا رواج ہو۔اور وہ انہیں منع نہ کرے۔بلکہ اپنے قول وفعل سے اس کی حوصلہ افزائی کرے۔ تب بھی زندوں کےنوحہ کرنے کی وجہ سے اس مردے کو عذاب ہوگا۔البتہ اگر فوت ہونے والا شخص ان کاموں کو پسند نہیں کرتا تھا۔نہ اس کی حوصلہ افزائی کرتا تھا۔بلکہ منع کیا کرتا تھا تو اب دوسرے کے اعمال کی زمہ داری اس پر نہیں اس لئے اسے عذاب نہیں ہوگا۔2۔ممکن ہے حدیث کا یہ مطلب ہو۔کہ نوحہ کرنے سے میت کو تکلیف ہوتی ہے۔ اسے اس بات پر دکھ ہوتا ہے کہ اس کی وفات پر ناجائز کام کیے جارہے ہیں۔واللہ اعلم۔