Book - حدیث 1583

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنِ النِّيَاحَةِ حسن حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي يَحْيَى، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُتْبَعَ جِنَازَةٌ مَعَهَا رَانَّةٌ»

ترجمہ Book - حدیث 1583

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : نوحہ اور بین کرنے کی ممانعت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ’’رسول اللہ ﷺ نے اس جنازے کے ساتھ جانے سے منع فرمایا ہے جس کے ساتھ نوحہ کرنے والی عورت ہو۔‘‘
تشریح : 1۔مذکورہ روایت کو ہمارے محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔جبکہ الموسوعۃ الحدیثیۃ کے محققین اور شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے حسن قرار دیا ہے۔موسوعۃ الحدیثیۃ کے محققین اس بات کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت مجموع طرق اور شواہد کی بنا پر حسن درجے کی ہے۔تفصیل کےلئے دیکھئے۔(الموسوعۃ الحدیثیہ مسند الامام احمد 9/479۔480 واحکام الجنائز ص 70)2۔جنازہ کے ساتھ جانا مسلمان کا مسلمان پر ایک اہم حق ہے۔لیکن گناہ کے ارتکاب کی صورت میں یہ حق ختم ہوجاتا ہے۔اس طرح دعوت قبول کرنابھی مسلمان کامسلمان پر حق ہے۔لیکن اگر تقریب میں گناہ کے کام ہورے ہوں۔مثلا بے پردگی۔تصویر کشی۔ویڈیو فلم بنانا۔ہندوانہ رواج پر تو ایسی تقریب میں شریک نہ ہونا درست ہے۔خاص طور پر جب حاضر نہ ہونے سے گناہ کاارتکاب کرنے والے کو تنبیہ ہونے کی توقع ہو۔ 1۔مذکورہ روایت کو ہمارے محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔جبکہ الموسوعۃ الحدیثیۃ کے محققین اور شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے حسن قرار دیا ہے۔موسوعۃ الحدیثیۃ کے محققین اس بات کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت مجموع طرق اور شواہد کی بنا پر حسن درجے کی ہے۔تفصیل کےلئے دیکھئے۔(الموسوعۃ الحدیثیہ مسند الامام احمد 9/479۔480 واحکام الجنائز ص 70)2۔جنازہ کے ساتھ جانا مسلمان کا مسلمان پر ایک اہم حق ہے۔لیکن گناہ کے ارتکاب کی صورت میں یہ حق ختم ہوجاتا ہے۔اس طرح دعوت قبول کرنابھی مسلمان کامسلمان پر حق ہے۔لیکن اگر تقریب میں گناہ کے کام ہورے ہوں۔مثلا بے پردگی۔تصویر کشی۔ویڈیو فلم بنانا۔ہندوانہ رواج پر تو ایسی تقریب میں شریک نہ ہونا درست ہے۔خاص طور پر جب حاضر نہ ہونے سے گناہ کاارتکاب کرنے والے کو تنبیہ ہونے کی توقع ہو۔