كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنِ النِّيَاحَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ رَاشِدٍ الْيَمَامِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «النِّيَاحَةُ عَلَى الْمَيِّتِ، مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ، فَإِنَّ النَّائِحَةَ إِنْ لَمْ تَتُبْ قَبْلَ أَنْ تَمُوتَ، فَإِنَّهَا تُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَيْهَا سَرَابِيلُ مِنْ قَطِرَانٍ، ثُمَّ يُعْلَى عَلَيْهَا، بِدِرْعٍ مِنْ لَهَبِ النَّارِ»
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب : نوحہ اور بین کرنے کی ممانعت
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میت پر نوحہ کرنا جاہلیت کا رواج ہے۔ نوحہ کرنے والی اگر بغیر توبہ کیے مرگئی تو اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ اس کے جسم پر تارکول کی قمیصیں ہوں گی، پھر ان پر آگ کے شعلوں کی قمیص پہنائی جائے گی۔‘‘
تشریح :
یہ حکم عورت کےلئے خاص نہیں بلکہ مرد بھی اگر اس جرم کاارتکاب کرے گا۔تو قیامت کے دن اسے بھی یہی سزا ملے گی۔حدیث میں عورت کازکر اس لئے کیا گیا ہے۔کہ عرب میں عورتیں ہی نوحہ کرتی تھیں۔ارشاد نبوی ﷺ ہے۔ جوشخص رخساروں پرتھپڑ مارے گریبان چاک کرے اور جاہلیت کیطرح پکارے(نوحہ کرے)وہ ہم میں سے نہیں (صحیح البخاری الجنائز باب لیس منا من ضرب الخدود حدیث 1297 وسنن ابن ماجہ حدیث 1584)اس میں مرد بھی شامل ہیں۔
یہ حکم عورت کےلئے خاص نہیں بلکہ مرد بھی اگر اس جرم کاارتکاب کرے گا۔تو قیامت کے دن اسے بھی یہی سزا ملے گی۔حدیث میں عورت کازکر اس لئے کیا گیا ہے۔کہ عرب میں عورتیں ہی نوحہ کرتی تھیں۔ارشاد نبوی ﷺ ہے۔ جوشخص رخساروں پرتھپڑ مارے گریبان چاک کرے اور جاہلیت کیطرح پکارے(نوحہ کرے)وہ ہم میں سے نہیں (صحیح البخاری الجنائز باب لیس منا من ضرب الخدود حدیث 1297 وسنن ابن ماجہ حدیث 1584)اس میں مرد بھی شامل ہیں۔