Book - حدیث 1581

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنِ النِّيَاحَةِ صحیح حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنِ ابْنِ مُعَانِقٍ أَوْ أَبِي مُعَانِقٍ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «النِّيَاحَةُ مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ، وَإِنَّ النَّائِحَةَ إِذَا مَاتَتْ، وَلَمْ تَتُبْ، قَطَعَ اللَّهُ لَهَا ثِيَابًا مِنْ قَطِرَانٍ، وَدِرْعًا مِنْ لَهَبِ النَّارِ»

ترجمہ Book - حدیث 1581

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : نوحہ اور بین کرنے کی ممانعت ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نوحہ( بین) جاہلیت کا رواج ہے۔نوحہ کرنے والی اگر توبہ کیے بغیر مرگئی تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے تارکول کے کپڑے اور آگ کے شعلے کی قمیص تیار کرے گا۔‘‘
تشریح : 1۔جاہلیت سے مر اد نبی اکرمﷺ کی بعثت سے پہلے کا زمانہ ہے جب کسی کام کو جاہلیت کا کام قراردیا جائے۔تو اس کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ اس کااسلام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کام مسلمانوں کو زیب نہیں دیتا۔اسے کافر ہی کرتے ہیں اور یہ انھی لائق ہے۔2۔کافروں کے رسم ورواج اختیار کرنے سے اور ا ن کی نقل کرن ےسے اجتناب اسلام کا ایک اہم اصول ہے۔ زندگی کے ہر معاملے میں یہ اُصول مسلمانوں کے پیش نظر رہنا چاہیے۔3۔توبہ کرنے سے کبیرہ گناہ معاف ہی ہوجاتے ہیں۔4۔نوحہ کرنے والی کو یہ عذاب قیامت کے دن جہنم میں داخل ہونے سے پہلے ہوگا۔جیسے آئندہ حدیث سے واضح ہے ممکن ہے جہنم میں بھی ہو۔ 1۔جاہلیت سے مر اد نبی اکرمﷺ کی بعثت سے پہلے کا زمانہ ہے جب کسی کام کو جاہلیت کا کام قراردیا جائے۔تو اس کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ اس کااسلام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کام مسلمانوں کو زیب نہیں دیتا۔اسے کافر ہی کرتے ہیں اور یہ انھی لائق ہے۔2۔کافروں کے رسم ورواج اختیار کرنے سے اور ا ن کی نقل کرن ےسے اجتناب اسلام کا ایک اہم اصول ہے۔ زندگی کے ہر معاملے میں یہ اُصول مسلمانوں کے پیش نظر رہنا چاہیے۔3۔توبہ کرنے سے کبیرہ گناہ معاف ہی ہوجاتے ہیں۔4۔نوحہ کرنے والی کو یہ عذاب قیامت کے دن جہنم میں داخل ہونے سے پہلے ہوگا۔جیسے آئندہ حدیث سے واضح ہے ممکن ہے جہنم میں بھی ہو۔