Book - حدیث 1576

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ زِيَارَةِ النِّسَاءِ الْقُبُورَ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ أَبُو نَصْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَالِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زُوَّارَاتِ الْقُبُورِ»

ترجمہ Book - حدیث 1576

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : عورتوں کے لیے قبروں کی ( بکثرت ) زیارت کرنا منع ہے ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول ﷺ نے قبروں کی بکثرت زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔
تشریح : اس سے مراد بار بار زیارت کرنے والیاں ہیں۔ زوارات مبالغے کا صیغہ ہے۔یعنی کثرت سے یا بار بار زیارت کرنے والی عورتیں۔کبھی کبھار جانے کا جواز اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔کہ حضرت عائشہ نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت فرمایا کہ قبرستان میں جا کر مدفونین کے لئے کس طرح دعا کروں تو رسول اللہﷺ نے انھیں یہ نہیں فرمایا تم جایا ہی نہ کرو۔یوں کہا۔(السلام علي اهل الديار من المومنين المسلمين...الخ)ديكھیے۔(صحیح مسلم الجنائز باب ما یقال عند دخول القبور والدعاء لاھلھا حدیث 974) اس سے مراد بار بار زیارت کرنے والیاں ہیں۔ زوارات مبالغے کا صیغہ ہے۔یعنی کثرت سے یا بار بار زیارت کرنے والی عورتیں۔کبھی کبھار جانے کا جواز اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔کہ حضرت عائشہ نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت فرمایا کہ قبرستان میں جا کر مدفونین کے لئے کس طرح دعا کروں تو رسول اللہﷺ نے انھیں یہ نہیں فرمایا تم جایا ہی نہ کرو۔یوں کہا۔(السلام علي اهل الديار من المومنين المسلمين...الخ)ديكھیے۔(صحیح مسلم الجنائز باب ما یقال عند دخول القبور والدعاء لاھلھا حدیث 974)