Book - حدیث 1565

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي حَثْوِ التُّرَابِ فِي الْقَبْرِ صحیح حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ كُلْثُومٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «صَلَّى عَلَى جِنَازَةٍ، ثُمَّ أَتَى قَبْرَ الْمَيِّتِ، فَحَثَى عَلَيْهِ مِنْ قِبَلِ رَأْسِهِ ثَلَاثًا»

ترجمہ Book - حدیث 1565

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : قبر پر ہاتھوں سے مٹی ڈالنے کا بیان ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک میت کا جنازہ پڑھا پھر اس کی قبر پر آئے اور اس کے سر کی طرف سے اس پر( مٹی کی) تین لپیں ڈالیں۔
تشریح : 1۔جنازہ پڑھنے والا اگر دفن تک رکے تو اسے چاہیے کہ قبر پرکم از کم تین لپیں مٹی ڈالے۔2۔لپ سے مراد دونوں ہاتھ ملا کر مٹی ڈالنا ہے۔جسے پنجابی میں بک کہتے ہیں۔ایک ہاتھ بھر کر کوئی چیز لینے کو اردو میں چلو کہتے ہیں حدیث میں یہ مراد نہیں۔ 1۔جنازہ پڑھنے والا اگر دفن تک رکے تو اسے چاہیے کہ قبر پرکم از کم تین لپیں مٹی ڈالے۔2۔لپ سے مراد دونوں ہاتھ ملا کر مٹی ڈالنا ہے۔جسے پنجابی میں بک کہتے ہیں۔ایک ہاتھ بھر کر کوئی چیز لینے کو اردو میں چلو کہتے ہیں حدیث میں یہ مراد نہیں۔