Book - حدیث 1562

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنِ الْبِنَاءِ عَلَى الْقُبُورِ، وَتَجْصِيصِهَا، وَالْكِتَابَةِ عَلَيْهَا صحیح حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ مَرْوَانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَجْصِيصِ الْقُبُورِ»

ترجمہ Book - حدیث 1562

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : قبروں پر عمارت بنانے ، انہیں پختہ کرنے اور ان پر لکھنے ( یا کتبہ لگانے ) کی ممانعت کا بیان جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے قبروں کو چونا گچ کرنے سے منع فرمایا۔
تشریح : چونا گچ کرنا گزشتہ زمانے میں عمارت میں پختگی پیدا کرنے کاطریقہ تھا آج کل اس مقصد کےلئے سیمنٹ استعمال کیا جاتا ہے۔قبر پر صرف قبر کے گڑھے سے نکلی ہوئی مٹی ڈالنا کافی ہے۔مزید مٹی ڈالنا یا قبر کو پختہ کرنا منع ہے۔اس لہاظ سے اس پر کمرہ قبے وغیرہ تعمیر کرنا بالاولیٰ منع ہوگا۔ چونا گچ کرنا گزشتہ زمانے میں عمارت میں پختگی پیدا کرنے کاطریقہ تھا آج کل اس مقصد کےلئے سیمنٹ استعمال کیا جاتا ہے۔قبر پر صرف قبر کے گڑھے سے نکلی ہوئی مٹی ڈالنا کافی ہے۔مزید مٹی ڈالنا یا قبر کو پختہ کرنا منع ہے۔اس لہاظ سے اس پر کمرہ قبے وغیرہ تعمیر کرنا بالاولیٰ منع ہوگا۔