كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي حَفْرِ الْقَبْرِ ضعیف حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ الْأَدْرَعِ السُّلَمِيِّ، قَالَ: جِئْتُ لَيْلَةً أَحْرُسُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا رَجُلٌ قِرَاءَتُهُ عَالِيَةٌ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا مُرَاءٍ، قَالَ: فَمَاتَ بِالْمَدِينَةِ، فَفَرَغُوا مِنْ جِهَازِهِ، فَحَمَلُوا نَعْشَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ارْفُقُوا بِهِ، رَفَقَ اللَّهُ بِهِ، إِنَّهُ كَانَ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ» قَالَ: وَحَفَرَ حُفْرَتَهُ فَقَالَ: «أَوْسِعُوا لَهُ، أَوْسَعَ اللَّهُ عَلَيْهِ» فَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِهِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَقَدْ حَزِنْتَ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «أَجَلْ، إِنَّهُ كَانَ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ»
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : قبر کھودنا ادرع سلمی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں ایک رات رسول اللہ ﷺ کی پہرا داری کی نیت سے حاضر ہوا، میں نے دیکھا کہ ایک آدمی بہت بلند آواز سے تلاوت کر رہا ہے۔ نبی ﷺ باہر تشریف لائے تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! یہ شخص ریاکار ہے۔ ( بعد میں)جب مدینہ میں وہ شخص فوت ہوا اور صحابہ اس کو تیار کرنے سے (غسل اور کفن وغیرہ) فارغ ہوئے اور اس کی چار پائی اٹھائی تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اس سے نرمی کرو، اللہ تعالیٰ اس پر نرمی کرے، یہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا تھا۔ ‘‘راوی کہتے ہیں، آپ نے اس کی قبر تیار کروائی تو فرمایا: ’’اس کی قبر کشادہ کرو، اللہ اس پر کشادگی فرمائے۔‘‘ ایک صحابی نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کو اس ( کی وفات ) کا بہت غم ہوا ہے۔ فرمایا: ’’ہاں وہ اللہ سے اور اس کے رسول سے محبت رکھتا تھا۔ ‘‘