Book - حدیث 1522

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْأَوْقَاتِ الَّتِي لَا يُصَلَّى فِيهَا عَلَى الْمَيِّتِ وَلَا يُدْفَنُ ضعیف حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «صَلُّوا عَلَى مَوْتَاكُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ»

ترجمہ Book - حدیث 1522

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : ان اوقات کا بیان جن میں میت کا جنازہ نہیں پڑھا جاتا اور اسے دفن نہیں کیا جاتا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے فوت ہونے والوں کا جنازہ رات کو بھی پڑھو اور دن کو بھی۔‘‘
تشریح : حدیث (1519) میں جو مکروہ اوقات زکر ہوئے ہیں۔ان کے علاوہ کسی بھی وقت نما ز جنازہ ادا کی جاسکتی ہے۔لیکن رات کو جنازہ پڑھنے میں حاضری کم ہوگی۔بہت سے مسلمانوں کو اطلاع نہیں ہوسکے گی۔یا اطلاع کے باوجود ان کو حاضر ہونے میں مشقت ہوگی۔اس لئے بہتر ہے کہ ایسے وقت جنازہ پڑھا جائے۔جب زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہوسکیں۔یہ روایت اگرچہ ضعیف ہے۔تاہم دوسرے دلائل سے ثابت ہے کہ مکروہ اوقات کے علاوہ ہروقت نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے۔ حدیث (1519) میں جو مکروہ اوقات زکر ہوئے ہیں۔ان کے علاوہ کسی بھی وقت نما ز جنازہ ادا کی جاسکتی ہے۔لیکن رات کو جنازہ پڑھنے میں حاضری کم ہوگی۔بہت سے مسلمانوں کو اطلاع نہیں ہوسکے گی۔یا اطلاع کے باوجود ان کو حاضر ہونے میں مشقت ہوگی۔اس لئے بہتر ہے کہ ایسے وقت جنازہ پڑھا جائے۔جب زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہوسکیں۔یہ روایت اگرچہ ضعیف ہے۔تاہم دوسرے دلائل سے ثابت ہے کہ مکروہ اوقات کے علاوہ ہروقت نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے۔