Book - حدیث 1513

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلَاةِ عَلَى الشُّهَدَاءِ وَدَفْنِهِمْ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أُتِيَ بِهِمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَجَعَلَ «يُصَلِّي عَلَى عَشَرَةٍ عَشَرَةٍ، وَحَمْزَةُ هُوَ كَمَا هُوَ، يُرْفَعُونَ وَهُوَ كَمَا هُوَ مَوْضُوعٌ»

ترجمہ Book - حدیث 1513

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : شہداء کے جنازے اور تدفین کا بیان عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: غزوہٴ احد کے دن شہداء کو رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا، آپ ان میں سے دس دس افراد کا جنازہ ادا کرنے لگے۔ حمزہ ؓ جہاں تھے وہیں رہے( ان کی میت سامنے رہی) دوسروں کی میتیں اٹھالی جاتی تھیں اور حمزہ ؓ کی میت جیسے تھے ،ویسے ہی( سامنے ) پڑی رہتی تھی۔
تشریح : 1۔وہ شہید جو کفار کے ساتھ معرکہ میں جام شہادت نوش کرتا ہے۔اسے غسل نہیں دیا جاتا اگرچہ اس پر جنابت کی وجہ سے غسل واجب بھی ہوبلکہ اسے اس کے جنگی لباس ہی میں دفن کرنے کا حکم ہے۔جیسا کہ جنگ احد میں حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت حنظلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ یہ صورت حال پیش آئی تھی۔کہ وہ جنگ سے پہلے اجنبی تھے۔پھر جنگ میں شہید ہوگئے ۔تو نبی کریمﷺنے انہیں بغیر غسل دیے دفن کرنے کا حکم دیا۔پھر فرمایا میں نے دیکھا کہ فرشتے ان کو غسل دے رہے ہیں۔ دیکھئے۔(الطبرانی 11/391 حدیث 12094)ان کےعلاوہ دیگر شہداء کو بھی بغیر غسل دئے دفن کیا گیا تھا۔دیکھئے۔(احکام الجنائز للبانی ص74)2۔شہید معرکہ کی نماز جنازہ کے بارے میں علماء کی دو آراء ہیں۔امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں۔شہید معرکہ کی نماز جنازہ میں صحیح بات یہی ہے۔ کہ اس کی نماز جنازہ پڑھنا اور نہ پڑھنا دونوں درست ہے کیونکہ اس بارے میں دونوں طرح کے دلائل موجود ہیں۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ دلائل زکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں۔ شہید معرکہ کی نماز جنازہ پڑھنا واجب تو نہیں۔البتہ پڑھنا افضل ہے۔کیونکہ جنازہ دعا اور عبادت ہے۔ تفصیل کےلئے دیکھئے۔(احکام الجنائز ص 106) 1۔وہ شہید جو کفار کے ساتھ معرکہ میں جام شہادت نوش کرتا ہے۔اسے غسل نہیں دیا جاتا اگرچہ اس پر جنابت کی وجہ سے غسل واجب بھی ہوبلکہ اسے اس کے جنگی لباس ہی میں دفن کرنے کا حکم ہے۔جیسا کہ جنگ احد میں حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت حنظلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ یہ صورت حال پیش آئی تھی۔کہ وہ جنگ سے پہلے اجنبی تھے۔پھر جنگ میں شہید ہوگئے ۔تو نبی کریمﷺنے انہیں بغیر غسل دیے دفن کرنے کا حکم دیا۔پھر فرمایا میں نے دیکھا کہ فرشتے ان کو غسل دے رہے ہیں۔ دیکھئے۔(الطبرانی 11/391 حدیث 12094)ان کےعلاوہ دیگر شہداء کو بھی بغیر غسل دئے دفن کیا گیا تھا۔دیکھئے۔(احکام الجنائز للبانی ص74)2۔شہید معرکہ کی نماز جنازہ کے بارے میں علماء کی دو آراء ہیں۔امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں۔شہید معرکہ کی نماز جنازہ میں صحیح بات یہی ہے۔ کہ اس کی نماز جنازہ پڑھنا اور نہ پڑھنا دونوں درست ہے کیونکہ اس بارے میں دونوں طرح کے دلائل موجود ہیں۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ دلائل زکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں۔ شہید معرکہ کی نماز جنازہ پڑھنا واجب تو نہیں۔البتہ پڑھنا افضل ہے۔کیونکہ جنازہ دعا اور عبادت ہے۔ تفصیل کےلئے دیکھئے۔(احکام الجنائز ص 106)