كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الدُّعَاءِ فِي الصَّلَاةِ عَلَى الْجِنَازَةِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ الْمَدِينِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا صَلَّيْتُمْ عَلَى الْمَيِّتِ، فَأَخْلِصُوا لَهُ الدُّعَاءَ»
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب : نماز جنازہ کی دعائیں
ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ نے فرمایا: ’’جب تم میت کی نماز( جنازہ) پڑھو تو اس کے لیے خلوص سے دعا کرو۔‘‘
تشریح :
1۔نماز جنازہ کا اصل مقصد میت کےلئے دعائے مغفرت ہے اور دعا کی قبولیت کے لئے خلوص قلب شرط ہے اس لئے ہر مسلمان کو جنازہ کی دُعایئں یا د کرنی چاہیں۔ان میں سے تین دُعایئں آگے آرہی ہیں۔2۔بعض لوگوں نے اس حدیث سے نماز جنازہ کے بعد اجتماعی طور پردعا کرنا سمجھاہے۔یہ غلط فہمی ہے۔کیونکہ رسول اللہ ﷺ سے کسی حدیث میں یہ مروی نہیں کہ آپ نے نماز جنازہ کے بعد دعا مانگی ہو البتہ میت کو دفن کرنے کے بعد میت کی استقامت کےلئے دعا کرنا مسنون ہے۔(سنن ابی دائود الجنائز باب الاستغفار عند لقبر للمیت فی وقت الانصراف حدیث 3221)
1۔نماز جنازہ کا اصل مقصد میت کےلئے دعائے مغفرت ہے اور دعا کی قبولیت کے لئے خلوص قلب شرط ہے اس لئے ہر مسلمان کو جنازہ کی دُعایئں یا د کرنی چاہیں۔ان میں سے تین دُعایئں آگے آرہی ہیں۔2۔بعض لوگوں نے اس حدیث سے نماز جنازہ کے بعد اجتماعی طور پردعا کرنا سمجھاہے۔یہ غلط فہمی ہے۔کیونکہ رسول اللہ ﷺ سے کسی حدیث میں یہ مروی نہیں کہ آپ نے نماز جنازہ کے بعد دعا مانگی ہو البتہ میت کو دفن کرنے کے بعد میت کی استقامت کےلئے دعا کرنا مسنون ہے۔(سنن ابی دائود الجنائز باب الاستغفار عند لقبر للمیت فی وقت الانصراف حدیث 3221)