Book - حدیث 1469

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَنِ النَّبِيِّ ﷺ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «كُفِّنَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ يَمَانِيَةٍ، لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ» فَقِيلَ لِعَائِشَةَ: إِنَّهُمْ كَانُوا يَزْعُمُونَ أَنَّهُ قَدْ كَانَ كُفِّنَ فِي حِبَرَةٍ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: قَدْ جَاءُوا بِبُرْدِ حِبَرَةٍ، فَلَمْ يُكَفِّنُوهُ

ترجمہ Book - حدیث 1469

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب : نبی ﷺ کے کفن کا بیان عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کو تین سفید یمنی کپڑوں ( چادورں ) میں کفن دیا گیا ، ان میں نہ قمیص تھی نہ عمامہ۔ عائشہ ؓا سے کیا گیا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ کو دھاری دار چادروں میں کفن دیا گیا تھا۔ ام المومنین عائشہ ؓا نے فرمایا: لوگ دھاری دار چاردی لائے تھے لیکن آپ ﷺ کو ان میں کفن نہیں دیا گیا۔
تشریح : 1۔کفن کا سفید ہونا بہتر ہے۔جیسے آگے حدیث (1473) میں بھی آرہا ہے۔2۔رنگدار یا دھاری دار کپڑے کا کفن بنانا بھی جائز ہے۔اگر جائز نہ ہوتاتو صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین نبی اکرمﷺ کے لئے ایسا کفن تیار نہ کرتے۔3۔رسول اللہﷺ کو تین کپڑوں میں کفن دیاگیا۔اس سے معلوم ہواکہ مرد وعورت کفن کے کپڑوں میں برابر ہیں۔عورت کےلئے کفن میں مرد سے زیادہ کپڑے استعمال کرنے کا جواز کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ 1۔کفن کا سفید ہونا بہتر ہے۔جیسے آگے حدیث (1473) میں بھی آرہا ہے۔2۔رنگدار یا دھاری دار کپڑے کا کفن بنانا بھی جائز ہے۔اگر جائز نہ ہوتاتو صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین نبی اکرمﷺ کے لئے ایسا کفن تیار نہ کرتے۔3۔رسول اللہﷺ کو تین کپڑوں میں کفن دیاگیا۔اس سے معلوم ہواکہ مرد وعورت کفن کے کپڑوں میں برابر ہیں۔عورت کےلئے کفن میں مرد سے زیادہ کپڑے استعمال کرنے کا جواز کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔