كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَغْمِيضِ الْمَيِّتِ صحیح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ شَقَّ بَصَرُهُ فَأَغْمَضَهُ، ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ الرُّوحَ إِذَا قُبِضَ تَبِعَهُ الْبَصَرُ»
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب : میت کی آنکھیں بند کرنا
ام المومنین ام سلمہ ؓا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ابو سلمہ ؓ (کی میت) کے پاس آئے تو ان کی آنکھیں کھلی تھیں۔ آپ نے ان کی آنکھیں بند کر دیں اور فرمایا: ’’جب روح قبض کی جاتی ہے تو نظر اس کا تعاقب کرتی ہے۔‘‘
تشریح :
1۔مطلب یہ ہے کہ جب روح پرواز کرتی ہے۔تو نظر اس کا تعاقب کرتی ہے۔لیکن نظر کہاں تک اس کا تعاقب کرسکتی ہے۔تعاقب کے تو صرف چند لمحات ہوتے ہیں۔اس کے بعد انسان کا ہر عضو بے حس ہوجاتا ہے۔اورآنکھیں بھی بے حس اور بے نور ہوجاتی ہیں۔اب انھیں کھلے رہنے دینے کا کیا فائدہ؟اب وہ ان آنکھوں سے دیکھ تو نہیں سکے گا۔2۔آنکھیں بند کردینے میں یہ حکمت ہے کہ اگر میت کی آنکھیں کھلی رہیں تو یہ ایک ناپسندیدہ منظر ہوتا ہے۔اور بعض انسان اس سے خوف محسوس کرسکتے ہیں۔لیکن اگر آنکھیں بند ہوں تو اس کی ظاہری کیفیت نیند سے مشابہ ہوتی ہے۔جو ایک مانوس منظر ہے۔اس طرح دیکھنے والے کو میت ایک قابل احترام صورت میں نظرآتی ہے۔مسلمان کے احترام کا تقاضا ہے کہ اس کی میت اس انداز سے نہ رکھی جائےجو ناپسندیدہ منظر پیش کرے۔
1۔مطلب یہ ہے کہ جب روح پرواز کرتی ہے۔تو نظر اس کا تعاقب کرتی ہے۔لیکن نظر کہاں تک اس کا تعاقب کرسکتی ہے۔تعاقب کے تو صرف چند لمحات ہوتے ہیں۔اس کے بعد انسان کا ہر عضو بے حس ہوجاتا ہے۔اورآنکھیں بھی بے حس اور بے نور ہوجاتی ہیں۔اب انھیں کھلے رہنے دینے کا کیا فائدہ؟اب وہ ان آنکھوں سے دیکھ تو نہیں سکے گا۔2۔آنکھیں بند کردینے میں یہ حکمت ہے کہ اگر میت کی آنکھیں کھلی رہیں تو یہ ایک ناپسندیدہ منظر ہوتا ہے۔اور بعض انسان اس سے خوف محسوس کرسکتے ہیں۔لیکن اگر آنکھیں بند ہوں تو اس کی ظاہری کیفیت نیند سے مشابہ ہوتی ہے۔جو ایک مانوس منظر ہے۔اس طرح دیکھنے والے کو میت ایک قابل احترام صورت میں نظرآتی ہے۔مسلمان کے احترام کا تقاضا ہے کہ اس کی میت اس انداز سے نہ رکھی جائےجو ناپسندیدہ منظر پیش کرے۔