Book - حدیث 1429

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي تَوْطِينِ الْمَكَانِ فِي الْمَسْجِدِ يُصَلَّى فِيهِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَلَاثٍ: عَنْ نَقْرَةِ الْغُرَابِ، وَعَنْ فِرْشَةِ السَّبُعِ، وَأَنْ يُوَطِّنَ الرَّجُلُ الْمَكَانَ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ كَمَا يُوَطِّنُ الْبَعِيرُ

ترجمہ Book - حدیث 1429

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: مسجد میں نماز کے لیے ایک جگہ مقرر کرلینے کا بیان عبدالرحمن بن شبل ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول ﷺ نے تین کاموں سے منع فرمایا ہے: کوے کی طرح ٹھکونگیں مارنے سے، درندے کی طرح بازو پھیلانے سے اور اس بات سے کہ آدمی نماز کے لیے ایک جگہ مقرر کر لے جس طرح اونٹ (باڑے میں اپنے لیے) جگہ مقرر کر لیتا ہے۔‘‘
تشریح : 1۔کوے کی طرح ٹھونگیں مارنے کا مطلب جلدی جلدی سجدے کرنا ہے۔یہ عمل نماز میں توجہ اور خشوع کے خلاف ہے۔اس لئے تمام ارکان اطمینان سے پورے اذکار اور دعایئں پڑھتے ہوئے ادا کرنے چاہیں۔2۔سجدہ کرتے وقت صرف ہاتھ زمین پر رکھنے چاہیں۔کہنیوں تک بازو زمین پر پھیلانا درست نہیں۔3۔نماز کے لئے جگہ مقرر کرنا۔ اور دوسروں کووہاں نماز پڑھنے سے روکناجائز نہیں۔کیونکہ مسجدسب کےلئے مشترک ہے۔ہاں اگرجگہ خالی دیکھ کر وہاں نماز پڑھتا ہے۔اور اکثر ایسا ہوجاتا ہے۔ کہ وہیں نماز پڑھے تو جائز ہے۔یا مثلا ایک شخص صف میں دایئں طر ف کھڑا ہونا پسند کرتا ہے۔تو یہ جائز ہے۔جب کہ پہلے سے بیٹھے ہوئے شخص کو اٹھایا نہ جائے۔ 1۔کوے کی طرح ٹھونگیں مارنے کا مطلب جلدی جلدی سجدے کرنا ہے۔یہ عمل نماز میں توجہ اور خشوع کے خلاف ہے۔اس لئے تمام ارکان اطمینان سے پورے اذکار اور دعایئں پڑھتے ہوئے ادا کرنے چاہیں۔2۔سجدہ کرتے وقت صرف ہاتھ زمین پر رکھنے چاہیں۔کہنیوں تک بازو زمین پر پھیلانا درست نہیں۔3۔نماز کے لئے جگہ مقرر کرنا۔ اور دوسروں کووہاں نماز پڑھنے سے روکناجائز نہیں۔کیونکہ مسجدسب کےلئے مشترک ہے۔ہاں اگرجگہ خالی دیکھ کر وہاں نماز پڑھتا ہے۔اور اکثر ایسا ہوجاتا ہے۔ کہ وہیں نماز پڑھے تو جائز ہے۔یا مثلا ایک شخص صف میں دایئں طر ف کھڑا ہونا پسند کرتا ہے۔تو یہ جائز ہے۔جب کہ پہلے سے بیٹھے ہوئے شخص کو اٹھایا نہ جائے۔