كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّلَاةِ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ النَّبِيِّﷺ صحیح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ قَالَ: أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ وَصَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِنْ مِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ»
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: مسجد حرام اور مسجد نبوی میں نماز کی فضیلت
جابر ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میری مسجد میں نماز مسجد حرام کے سوا کسی بھی مسجد کی ہزاروں نمازوں سے افضل ہے۔ اور مسجد حرام میں ایک نماز پڑھنا کسی دوسری مسجد کی ایک لاکھ نمازوں سے افضل ہے۔‘‘
تشریح :
مسجد نبوی کی ایک نماز ہزار نمازوں کے برابر نہیں بلکہ ہزار نمازوں سے بہتر ہے۔اس طرح مسجد حرام کی ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر نہیں۔بلکہ ان سے بھی افضل ہے۔تاہم خشوع وخضوع آداب وارکان کے لہاظ اور توجہ وانابت وغیرہ کی کمی بیشی کی بنا پر اس ثواب میں بھی کمی بیشی ہوسکتی ہے۔
مسجد نبوی کی ایک نماز ہزار نمازوں کے برابر نہیں بلکہ ہزار نمازوں سے بہتر ہے۔اس طرح مسجد حرام کی ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر نہیں۔بلکہ ان سے بھی افضل ہے۔تاہم خشوع وخضوع آداب وارکان کے لہاظ اور توجہ وانابت وغیرہ کی کمی بیشی کی بنا پر اس ثواب میں بھی کمی بیشی ہوسکتی ہے۔