كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّلَاةِ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ النَّبِيِّﷺ صحیح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ»
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: مسجد حرام اور مسجد نبوی میں نماز کی فضیلت
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میری اس مسجد میں ایک نماز مسجد حرام کے سوا، دوسری مسجدوں میں پڑھی جانے والی ہزار نمازوں سے افضل ہے۔‘‘
تشریح :
فائدہ۔ میری اس مسجد سے مراد مسجد نبوی ﷺ کا صرف وہ حصہ نہیں جو نبی اکرمﷺ کی زندگی میں مسجد میں شامل تھا۔بلکہ اس میں ہونے والے بعد کے تمام اضافے بھی شامل ہیں۔کیونکہ ان اضافوں کی حیثیت الگ مسجد کی نہیں۔اس لئے مسجد نبوی کے پُرانے یا نئے جس حصے میں بھی نماز ادا کی جائے۔یہ ثواب حاصل ہوجائے گا۔البتہ اگلی صفوں کی افضلیت جس طرح دوسری مساجد میں ہے وہاں بھی ہے۔
فائدہ۔ میری اس مسجد سے مراد مسجد نبوی ﷺ کا صرف وہ حصہ نہیں جو نبی اکرمﷺ کی زندگی میں مسجد میں شامل تھا۔بلکہ اس میں ہونے والے بعد کے تمام اضافے بھی شامل ہیں۔کیونکہ ان اضافوں کی حیثیت الگ مسجد کی نہیں۔اس لئے مسجد نبوی کے پُرانے یا نئے جس حصے میں بھی نماز ادا کی جائے۔یہ ثواب حاصل ہوجائے گا۔البتہ اگلی صفوں کی افضلیت جس طرح دوسری مساجد میں ہے وہاں بھی ہے۔