Book - حدیث 1381

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ الضُّحَى صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ عَنْ مُعَاذَةَ الْعَدَوِيَّةِ قَالَتْ سَأَلْتُ عَائِشَةَ أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى قَالَتْ نَعَمْ أَرْبَعًا وَيَزِيدُ مَا شَاءَ اللَّهُ

ترجمہ Book - حدیث 1381

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: نمازِضحیٰ کا بیان معاذ عدویہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عائشہ ؓا سے سوال کیا: کیا نبی ﷺ ضحیٰ (چاشت) کی نماز پرھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں ، چار رکعت پڑھتے تھے اور اس سے زیادہ بھی پڑھ لیتے تھے، جس قدر اللہ تعالیٰ چاہتا۔
تشریح : 1۔اس سے معلوم ہواکہ ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علاوہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم کو ضحیٰ (چاشت) کی نمازپڑھتے دیکھا ہے۔اور مسئلہ تو ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے بھی ثابت ہوجاتا ہے۔2۔ضحیٰ کی نماز آٹھ رکعت سے کم یا زیادہ بھی پڑھی جاسکتی ہے اس کی کم از کم مقدار دو رکعت ہے ۔(صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب استحباب صلاۃ الضحیٰ ۔۔۔حدیث 720۔721)فتح مکہ کے موقع پر نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ رکعتیں پڑھی تھیں۔حدیث 1379 میں اسی واقعہ کی طرف اشار ہ ہے۔ 1۔اس سے معلوم ہواکہ ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علاوہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم کو ضحیٰ (چاشت) کی نمازپڑھتے دیکھا ہے۔اور مسئلہ تو ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے بھی ثابت ہوجاتا ہے۔2۔ضحیٰ کی نماز آٹھ رکعت سے کم یا زیادہ بھی پڑھی جاسکتی ہے اس کی کم از کم مقدار دو رکعت ہے ۔(صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب استحباب صلاۃ الضحیٰ ۔۔۔حدیث 720۔721)فتح مکہ کے موقع پر نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ رکعتیں پڑھی تھیں۔حدیث 1379 میں اسی واقعہ کی طرف اشار ہ ہے۔