كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّطَوُّعِ فِي الْبَيْتِ صحیح حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَتَّخِذُوا بُيُوتَكُمْ قُبُورًا
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نفل نماز گھر میں ادا کرنا
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے گھروں کو قبریں نہ بنالو۔‘‘
تشریح :
1۔ذکر الٰہی دل کی زندگی ہے۔زکر نہ کرنے والا مردے کی مانند ہے۔نماززکر کا بہترین طریقہ ہے۔2۔قبرستان میں نماز پڑھنا منع ہے۔3۔گھروں کوقبریں بنانے کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح قبرستان میں نماز نہیں پڑھی جاتی۔اسی طرح گھروں میں نماز پڑھنے سے پرہیز نہ کرو۔ کہ فرض نمازوں کے علاوہ تمام نفلی نمازیں بھی مسجد میں ہی ادا کرنے لگو۔بلکہ نفلی نمازیں گھر میں بھی پڑھا کرو۔
1۔ذکر الٰہی دل کی زندگی ہے۔زکر نہ کرنے والا مردے کی مانند ہے۔نماززکر کا بہترین طریقہ ہے۔2۔قبرستان میں نماز پڑھنا منع ہے۔3۔گھروں کوقبریں بنانے کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح قبرستان میں نماز نہیں پڑھی جاتی۔اسی طرح گھروں میں نماز پڑھنے سے پرہیز نہ کرو۔ کہ فرض نمازوں کے علاوہ تمام نفلی نمازیں بھی مسجد میں ہی ادا کرنے لگو۔بلکہ نفلی نمازیں گھر میں بھی پڑھا کرو۔