Book - حدیث 1370

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَلِّي إِذَا نَعَسَ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ جَمِيعًا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْقُدْ حَتَّى يَذْهَبَ عَنْهُ النَّوْمُ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي إِذَا صَلَّى وَهُوَ نَاعِسٌ لَعَلَّهُ يَذْهَبُ فَيَسْتَغْفِرُ فَيَسُبُّ نَفْسَهُ

ترجمہ Book - حدیث 1370

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: جب آدمی کو اونگھ آنے لگے تو کیا کرے سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کو اونگھ آئے تو اسے چاہیے کہ سو جائے حتی کہ نیند جاتی رہے۔ ( کیوں کہ) اگر وہ اونگھ کی حالت نماز پڑھے تو کیا معلوم وہ( اللہ سے) بخشش مانگنے لگےتو ( نیند کے غلبے کی وجہ سے پتہ نہ چلے اور ) اپنے آپ کو برا بھلا کہہ دے۔‘‘
تشریح : 1۔نماز فرض ہو یا نفل اس کی ادایئگی کے وقت انسان کو حوش وحواس میں ہونا چاہیے۔ تاکہ اللہ تعالیٰ کی تعریف اور دعا کے الفاظ سمجھ کر پڑھے۔اور اس طرح اس کےدل اور روح کو پورا فائدہ حاصل ہو۔2۔نماز تہجد کا وقت بہت وسیع ہے۔اس لئے ضروری نہیں کہ انسان اپنے آپ کو مجبور کر کے ساری رات یا رات کے خاص حصے میں جاگنے کی کوشش کرے۔3۔نیند کے غلبے کے وقت نماز پڑھنا مناسب نہیں بلکہ پہلے نیند پوری کرلے۔ یا کوئی اور دوسرا طریقہ اختیار کرلے جس سے نیند ختم ہوکر دل اوردماغ ہوشیار ہوجائے۔مثلا وضو کرلے یا اٹھ کرچہل قدمی کرلے۔4۔جوشخص قیام اللیل کا عادی نہیں اسے چاہیے کہ تھوڑے عمل سے شروع کرے۔مثلا پہلے پہل دس پندرہ منٹ نماز اور اذکار میں گزارے۔پھرآہستہ آہستہ اضافہ کرکے آدھا گھنٹہ پھر ایک گھنٹے تک لے جائے۔ 1۔نماز فرض ہو یا نفل اس کی ادایئگی کے وقت انسان کو حوش وحواس میں ہونا چاہیے۔ تاکہ اللہ تعالیٰ کی تعریف اور دعا کے الفاظ سمجھ کر پڑھے۔اور اس طرح اس کےدل اور روح کو پورا فائدہ حاصل ہو۔2۔نماز تہجد کا وقت بہت وسیع ہے۔اس لئے ضروری نہیں کہ انسان اپنے آپ کو مجبور کر کے ساری رات یا رات کے خاص حصے میں جاگنے کی کوشش کرے۔3۔نیند کے غلبے کے وقت نماز پڑھنا مناسب نہیں بلکہ پہلے نیند پوری کرلے۔ یا کوئی اور دوسرا طریقہ اختیار کرلے جس سے نیند ختم ہوکر دل اوردماغ ہوشیار ہوجائے۔مثلا وضو کرلے یا اٹھ کرچہل قدمی کرلے۔4۔جوشخص قیام اللیل کا عادی نہیں اسے چاہیے کہ تھوڑے عمل سے شروع کرے۔مثلا پہلے پہل دس پندرہ منٹ نماز اور اذکار میں گزارے۔پھرآہستہ آہستہ اضافہ کرکے آدھا گھنٹہ پھر ایک گھنٹے تک لے جائے۔