كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ فِي حُسْنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ ضعیف حَدَّثَنَا رَاشِدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ رَاشِدٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ مَيْسَرَةَ مَوْلَى فَضَالَةَ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَلَّهُ أَشَدُّ أَذَنًا إِلَى الرَّجُلِ الْحَسَنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ يَجْهَرُ بِهِ مِنْ صَاحِبِ الْقَيْنَةِ إِلَى قَيْنَتِهِ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: خوبصورت آواز سے قرآن مجید کی تلاوت کرنا
فضالہ بن عبید رضٰ اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اچھی آواز والے آدمی کو بلند آواز سے قرآن پڑھتے ہوئے اس سے بھی زیادہ توجہ سے سنتا ہے جس قدر توجہ سے گانے والی لونڈی کا مالک اپنی لونڈی کا گانا سنتا ہے۔‘‘
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق اور دیگر محققین نے سندا ضعیف قرار دیا ہے۔جبکہ الموسوعۃ الحدیثیۃ کے محققین نے لکھا ہے کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ تاہم روایت کے پہلے حصے سے یعنی اللہ تعالیٰ اچھی اور خوبصورت آواز والے شخص کی تلاوت توجہ سے سنتا ہے۔حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث جو کہ صحیح بخاری میں ہے کفایت کرتی ہے۔لہذا مذکورہ روایت آخری جملے جس قدر توجہ سے گانے والی۔۔۔ کے سوا صحیح ہے۔تفصیل کے لئے دیکھئے۔(الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الامام احمد 39/372)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق اور دیگر محققین نے سندا ضعیف قرار دیا ہے۔جبکہ الموسوعۃ الحدیثیۃ کے محققین نے لکھا ہے کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ تاہم روایت کے پہلے حصے سے یعنی اللہ تعالیٰ اچھی اور خوبصورت آواز والے شخص کی تلاوت توجہ سے سنتا ہے۔حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث جو کہ صحیح بخاری میں ہے کفایت کرتی ہے۔لہذا مذکورہ روایت آخری جملے جس قدر توجہ سے گانے والی۔۔۔ کے سوا صحیح ہے۔تفصیل کے لئے دیکھئے۔(الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الامام احمد 39/372)