كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ فِي حُسْنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ صحیح حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُجَمِّعٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ صَوْتًا بِالْقُرْآنِ الَّذِي إِذَا سَمِعْتُمُوهُ يَقْرَأُ حَسِبْتُمُوهُ يَخْشَى اللَّهَ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: خوبصورت آواز سے قرآن مجید کی تلاوت کرنا
سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قرآن کی تلاوت میں اچھی آواز والا وہ ہے جسے تم تلاوت کرتے سن کر یہ گماہ کرو کہ وہ اللہ کا خوف رکھتا ہے۔‘‘
تشریح :
1۔مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔ جبکہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔تفصیل کے لئے دیکھئے۔(التعلیق الرغیب 2/215 وصفۃ الصلاۃ)جس طرح حسن صوت تلاوت کی زینت ہے۔اسی طرح یہ چیز بھی تلاوت کے حسن میں اضافہ کرتی ہے۔ کہ پڑھنے والے کے انداز سے محسوس ہوکہ وہ قرآن کا اثر قبول کررہا ہے۔اور اس کے دل میں اللہ کا خوف موجود ہے۔2۔یہ مقصد اسوقت حاصل ہوسکتا ہے جب تلاوت کرنے والا قرآن کے معنی ومطالب بھی سمجھتا ہو۔ لہذا قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر سیکھنے اور اس پر عمل کرنے پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔
1۔مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔ جبکہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔تفصیل کے لئے دیکھئے۔(التعلیق الرغیب 2/215 وصفۃ الصلاۃ)جس طرح حسن صوت تلاوت کی زینت ہے۔اسی طرح یہ چیز بھی تلاوت کے حسن میں اضافہ کرتی ہے۔ کہ پڑھنے والے کے انداز سے محسوس ہوکہ وہ قرآن کا اثر قبول کررہا ہے۔اور اس کے دل میں اللہ کا خوف موجود ہے۔2۔یہ مقصد اسوقت حاصل ہوسکتا ہے جب تلاوت کرنے والا قرآن کے معنی ومطالب بھی سمجھتا ہو۔ لہذا قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر سیکھنے اور اس پر عمل کرنے پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔