Book - حدیث 1326

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي قِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ حسن صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَامَ رَمَضَانَ وَقَامَهُ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

ترجمہ Book - حدیث 1326

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: ماہ رمضان کے قیام یعنی نماز تراویح کا بیان سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ جس نے ( اللہ کے وعدوں پر) ایمان رکھتے ہوئے ثواب کی نیت سے رمضان کے روزوے رکھے اور رمضان کا قیام کیا، اس کے وہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے جو پہلے ( سرزد) ہو چکے ہیں۔ ‘‘
تشریح : 1۔ہر عمل کے لئے خلوص نیت بہت ضروری ہے۔روزے اور قیام کا ثواب بھی تب ہی مل سکتا ہے۔جب یہ عمل محض اللہ کی رضا کے حصول کےلئے ہو۔ ریاکاری کے طور پرنہ ہو۔2۔گزشتہ گناہوں کی معافی سے عام طور پر صغیرہ گناہوں کی معافی مراد لی گئی ہے۔لیکن بعض اوقات کسی بڑی نیکی کی وجہ سے کبیرہ گناہ معاف ہوسکتا ہے۔روزہ اور قیام جس قدر خلوص نیت کا حامل اور سنت کے مطابق ہوگا۔ اتنا ہی زیادہ گناہوں کی معافی کا باعث ہوگا۔ 1۔ہر عمل کے لئے خلوص نیت بہت ضروری ہے۔روزے اور قیام کا ثواب بھی تب ہی مل سکتا ہے۔جب یہ عمل محض اللہ کی رضا کے حصول کےلئے ہو۔ ریاکاری کے طور پرنہ ہو۔2۔گزشتہ گناہوں کی معافی سے عام طور پر صغیرہ گناہوں کی معافی مراد لی گئی ہے۔لیکن بعض اوقات کسی بڑی نیکی کی وجہ سے کبیرہ گناہ معاف ہوسکتا ہے۔روزہ اور قیام جس قدر خلوص نیت کا حامل اور سنت کے مطابق ہوگا۔ اتنا ہی زیادہ گناہوں کی معافی کا باعث ہوگا۔