Book - حدیث 1301

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ يَوْمَ الْعِيدِ مِنْ طَرِيقٍ وَالرُّجُوعِ مِنْ غَيْرِهِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ عَنْ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْعِيدِ رَجَعَ فِي غَيْرِ الطَّرِيقِ الَّذِي أَخَذَ فِيهِ

ترجمہ Book - حدیث 1301

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: عید کے دن ایک راستے سے عید گاہ جا کر دوسرے راستے سے واپس آنا سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب عید کی نماز کے لئے باہر تشریف لے جاتے تو جس راستے سے جاتے اس کے سوا دوسرے راستے سے واپس آتے تھے۔
تشریح : یہ عمل مستحب ہے۔اس میں حکمت یہ ہے کہ مسلمانوں کی شان وشوکت ظاہر ہو اور جاتے اور آتے وقت تکبیرات پڑھنے سے اللہ کی زیادہ سے زیادہ مخلوق شجر وحجر وغیرہ قیامت کے دن مومن کی نیکیوں کی گواہی دیں ۔ یہ عمل مستحب ہے۔اس میں حکمت یہ ہے کہ مسلمانوں کی شان وشوکت ظاہر ہو اور جاتے اور آتے وقت تکبیرات پڑھنے سے اللہ کی زیادہ سے زیادہ مخلوق شجر وحجر وغیرہ قیامت کے دن مومن کی نیکیوں کی گواہی دیں ۔