كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُطْبَةِ فِي الْعِيدَيْنِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا كَاهِلٍ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ فَحَدَّثَنِي أَخِي عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى نَاقَةٍ وَحَبَشِيٌّ آخِذٌ بِخِطَامِهَا
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: عیدین کے خطبے کا بیان
سیدنا ابو کاہل احمسی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کو اونٹنی پر خطبہ ارشاد فرماتے دیکھا اور ایک حبشی نے اونٹنی کی مہار پکڑ رکھی تھی۔
تشریح :
1۔یہ خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا گیا ۔2۔حبشی سے مراد حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔3۔بزرگ شخصیت کے لئے جائز ہے۔کہ کسی سے معمولی خدمت لے لے۔4۔اس سے معلوم ہوا کہ سواری وغیرہ پر سوار ہوکر رتقریر کی جاسکتی ہے۔یہ جانوروں پر ظلم کے زمرے میں نہیں آتا او بوقت ضرورت اونچا سٹیج بھی بنایا جاسکتا ہے تاکہ خطیب لوگوں کو باآسانی نظر آسکے۔
1۔یہ خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا گیا ۔2۔حبشی سے مراد حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔3۔بزرگ شخصیت کے لئے جائز ہے۔کہ کسی سے معمولی خدمت لے لے۔4۔اس سے معلوم ہوا کہ سواری وغیرہ پر سوار ہوکر رتقریر کی جاسکتی ہے۔یہ جانوروں پر ظلم کے زمرے میں نہیں آتا او بوقت ضرورت اونچا سٹیج بھی بنایا جاسکتا ہے تاکہ خطیب لوگوں کو باآسانی نظر آسکے۔