Book - حدیث 125

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ فَضْلِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِؓ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا الصَّلْتُ الْأَزْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ طَلْحَةَ مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «شَهِيدٌ يَمْشِي عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ»

ترجمہ Book - حدیث 125

کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: حضرت طلحہ بن عبیداللہ کے فضائل و مناقب حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت طلحہ ؓ نبی اکرم ﷺ کے پاس سے گزرے تو آپ نے فرمایا:’’ یہ شہید ہے جو زمین پر چل رہا ہے۔‘‘
تشریح : (1) اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (الصحیحۃ، رقم:126) اس میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خوش خبری ہے جو ایک عظیم سعادت ہے۔ (2) آپ کی شہادت جنگ جمل کے موقع پر ہوئی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مشاجرات میں جو صحابہ رضی اللہ عنھم شہید ہوئے وہ اللہ کے ہاں مجرم نہیں، ورنہ انہیں شہادت کی خبر نہ دی جاتی۔ (1) اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (الصحیحۃ، رقم:126) اس میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خوش خبری ہے جو ایک عظیم سعادت ہے۔ (2) آپ کی شہادت جنگ جمل کے موقع پر ہوئی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مشاجرات میں جو صحابہ رضی اللہ عنھم شہید ہوئے وہ اللہ کے ہاں مجرم نہیں، ورنہ انہیں شہادت کی خبر نہ دی جاتی۔