Book - حدیث 1245

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الْحَيَّةِ وَالْعَقْرَبِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ ضَمْضَمِ بْنِ جَوْسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ الْعَقْرَبِ وَالْحَيَّةِ

ترجمہ Book - حدیث 1245

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: نماز کے دوران میں سانپ اور بچھو کو مار دینے کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے نماز کے دوران میں دو سیاہ جانوروں یعنی بچھو اور سانپ کو قتل کرنے کا حکم دیا۔
تشریح : 1۔سانپ اور بچھو کو نماز کے دوران میں مارنے کا اس لئے حکم دیا کہ یہ سخت موذی جانور ہیں اگر بھاگ گئے۔تو ممکن ہے کہ وہ دوبارہ قابو میں نہ آیئں۔اورکسی کو تکلیف پہنچایئں اس لئے انھیں فوری طور پر مارنے کی ضرورت ہے۔2۔اس طرح کے حالات میں نمازی کا اپنی جگہ چھوڑ کرچلنا اور مارنے ک لئے لکڑی وغیرہ لے آنا۔ایک ضرورت ہے۔اس لئے اس سے نماز نہیں ٹوٹے گی۔نماز جہاں چھوڑی تھی وہیں سے دوبارہ شروع کردے۔2۔اور بھی متعدد کام ایسے ہیں۔جن کا کرنا نماز کے دوران میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یا صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین سے مروی ہے۔ان کاموں کی وجہ سے بھی نماز فاسد نہیں ہوگی۔مثلا اشارے سے سلام کا جواب دینا۔بچے کو اٹھا کر نماز پڑھنا آگے سے گزرنے والے کو روکنا وغیرہ۔ 1۔سانپ اور بچھو کو نماز کے دوران میں مارنے کا اس لئے حکم دیا کہ یہ سخت موذی جانور ہیں اگر بھاگ گئے۔تو ممکن ہے کہ وہ دوبارہ قابو میں نہ آیئں۔اورکسی کو تکلیف پہنچایئں اس لئے انھیں فوری طور پر مارنے کی ضرورت ہے۔2۔اس طرح کے حالات میں نمازی کا اپنی جگہ چھوڑ کرچلنا اور مارنے ک لئے لکڑی وغیرہ لے آنا۔ایک ضرورت ہے۔اس لئے اس سے نماز نہیں ٹوٹے گی۔نماز جہاں چھوڑی تھی وہیں سے دوبارہ شروع کردے۔2۔اور بھی متعدد کام ایسے ہیں۔جن کا کرنا نماز کے دوران میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یا صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین سے مروی ہے۔ان کاموں کی وجہ سے بھی نماز فاسد نہیں ہوگی۔مثلا اشارے سے سلام کا جواب دینا۔بچے کو اٹھا کر نماز پڑھنا آگے سے گزرنے والے کو روکنا وغیرہ۔