Book - حدیث 1225

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ فِي صَلَاةِ النَّافِلَةِ قَاعِدًا صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِنَفْسِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مَاتَ حَتَّى كَانَ أَكْثَرُ صَلَاتِهِ وَهُوَ جَالِسٌ وَكَانَ أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَيْهِ الْعَمَلَ الصَّالِحَ الَّذِي يَدُومُ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَإِنْ كَانَ يَسِيرًا

ترجمہ Book - حدیث 1225

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: بیٹھ کر نفل نماز پڑھنا ام المومنین سیدہ ام سلمہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس نے نبی ﷺ کو وفات دی! نبی ﷺ اس وقت تک فوت نہیں ہوئے جب تک آپ اکثر (نفلی) نماز بیٹھ کر نہ پڑھنے لگے، اور رسول اللہ ﷺ کو وہ نیک عمل پسند تھا جس پر بندہ ہمیشگی اختیار کرے اگرچہ (وہ عمل ) تھوڑا ہو۔
تشریح : 1۔اگر نمازی نفل نماز میں طویل قراءت کرنا چاہتا ہو لیکن طویل قیام اس کے لئے مشقت کا باعث ہو تو کچھ قرءات کھڑے ہوکر اور کچھ قراءت بیٹھ کر کرسکتا ہے۔جیسے کے اگلی حدیث میں آرہا ہے۔2۔نیکی کے کام پر پابندی سے عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ تاہم اس طرح کا عمل فرض نہیں ہوجاتا۔اس لئے اگر کسی موقع پر آدمی آرام کی ضرورت محسوس کرے۔ تو اس میں ناغہ کرسکتا ہے۔اس کی مقدار کم کرسکتا ہے۔3۔بظاہر چھوٹی نیکی کو معمولی سمجھ کر نظرانداز کردینا مناسب نہیں کیونکہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں ملک کر بڑے درجات کا باعث بن سکتی ہیں۔ 1۔اگر نمازی نفل نماز میں طویل قراءت کرنا چاہتا ہو لیکن طویل قیام اس کے لئے مشقت کا باعث ہو تو کچھ قرءات کھڑے ہوکر اور کچھ قراءت بیٹھ کر کرسکتا ہے۔جیسے کے اگلی حدیث میں آرہا ہے۔2۔نیکی کے کام پر پابندی سے عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ تاہم اس طرح کا عمل فرض نہیں ہوجاتا۔اس لئے اگر کسی موقع پر آدمی آرام کی ضرورت محسوس کرے۔ تو اس میں ناغہ کرسکتا ہے۔اس کی مقدار کم کرسکتا ہے۔3۔بظاہر چھوٹی نیکی کو معمولی سمجھ کر نظرانداز کردینا مناسب نہیں کیونکہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں ملک کر بڑے درجات کا باعث بن سکتی ہیں۔