كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي سَجْدَتَيْ السَّهْوِ قَبْلَ السَّلَامِ حسن صحیح حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بَكِيرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنِي سَلَمَةُ بْنُ صَفْوَانَ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ بَيْنَ ابْنِ آدَمَ وَبَيْنَ نَفْسِهِ فَلَا يَدْرِي كَمْ صَلَّى فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: سلام سے پہلے سجدۂ سہو کرنے کا بیان
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’شیطان انسان کے اور اس کے دل کے درمیان مداخلت کرتا ہے، چنانچہ اس (نمازی ) کوئی معلوم نہیں رہتا کہ کتنی نماز پڑھی ہے۔ جب یہ صورت حال پیش آئے تو اسے چاہیے کہ سلام سے پہلے دو سجدے کر لے۔‘‘
تشریح :
مذکورہ بالا صورت میں سوچنا چاہیے کہ کتنی رکعتیں ہوئی ہیں۔جس طرف دل زیادہ مائل ہو اسی کوصحیح تعداد سمجھ کرنماز پوری کرے۔اور آخر میں سجدہ سہو کرے لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ کم تعداد کوصحیح سمجھ کر نماز پوری کرے اور آخر میں سجدہ سہو کرکے سلام پھیر لے۔
مذکورہ بالا صورت میں سوچنا چاہیے کہ کتنی رکعتیں ہوئی ہیں۔جس طرف دل زیادہ مائل ہو اسی کوصحیح تعداد سمجھ کرنماز پوری کرے۔اور آخر میں سجدہ سہو کرے لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ کم تعداد کوصحیح سمجھ کر نماز پوری کرے اور آخر میں سجدہ سہو کرکے سلام پھیر لے۔