Book - حدیث 1212

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَتَحَرَّى الصَّوَابَ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ ثُمَّ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَالَ الطَّنَافِسِيُّ هَذَا الْأَصْلُ وَلَا يَقْدِرُ أَحَدٌ يَرُدُّهُ

ترجمہ Book - حدیث 1212

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: نماز میں شک ہو جانے کی صورت میں سوچ کر صحیح صورت معلوم کرنا سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب کسی کو نماز میں شک پڑ جائے تو اسے چاہیے کہ صحیح بات( سوچ کر) معلوم کرے، پھر دو سجدے کر لے۔‘‘ امام ابن ماجہ ؓ کے استاد علی بن محمد طنافسی بیان کرتے ہیں کہ یہ اصل ہے۔ اس کا کوئی انکار نہیں کر سکتا۔
تشریح : طنافسی کے قول کا مطلب یہ ہے کہ شک کی بناء پر سجدہ سہو کالازم ہونا ایک متفق علیہ مسئلہ ہے۔جس میں کسی کو اختلاف نہیں باقی تفصیلات میں اختلاف ہوسکتاہے۔ طنافسی کے قول کا مطلب یہ ہے کہ شک کی بناء پر سجدہ سہو کالازم ہونا ایک متفق علیہ مسئلہ ہے۔جس میں کسی کو اختلاف نہیں باقی تفصیلات میں اختلاف ہوسکتاہے۔