كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الضَّجْعَةِ بَعْدَ الْوِتْرِ وَبَعْدَ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ حسن صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: وتر اور فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنے کا بیان
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب فجر کی دو( سنت) رکعتیں پڑھ لیتے تو دائیں پہلو پر لیٹ جاتے۔
تشریح :
فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا سنت ہے۔لیکن نبی اکرمﷺ سے بعض اوقات نہ لیٹنا بھی ثابت ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہی سے مروی ہے۔انھوں نے فرمایا نبی اکرمﷺ جب فجر کی سنتیں پڑھ لیتے تو اگر میں جاگ رہی ہوتی تو آپ مجھ ے بات چیت ورنہ لیٹ جائے حتیٰ کہ آپ کو نماز(کی اقامت ہوجانے) کی اطلاع دی جاتی۔(صحیح البخاری التججدباب من تحدث بعدالرکعتین ولم یضطع حدیث 1161)
فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا سنت ہے۔لیکن نبی اکرمﷺ سے بعض اوقات نہ لیٹنا بھی ثابت ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہی سے مروی ہے۔انھوں نے فرمایا نبی اکرمﷺ جب فجر کی سنتیں پڑھ لیتے تو اگر میں جاگ رہی ہوتی تو آپ مجھ ے بات چیت ورنہ لیٹ جائے حتیٰ کہ آپ کو نماز(کی اقامت ہوجانے) کی اطلاع دی جاتی۔(صحیح البخاری التججدباب من تحدث بعدالرکعتین ولم یضطع حدیث 1161)