Book - حدیث 1187

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ آخِرَ اللَّيْلِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ خَافَ مِنْكُمْ أَنْ لَا يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ أَوَّلِ اللَّيْلِ ثُمَّ لِيَرْقُدْ وَمَنْ طَمِعَ مِنْكُمْ أَنْ يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَإِنَّ قِرَاءَةَ آخِرِ اللَّيْلِ مَحْضُورَةٌ وَذَلِكَ أَفْضَلُ

ترجمہ Book - حدیث 1187

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنا سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس کو یہ خوف ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں نہیں جاگ سکے گا وہ رات کی ابتدا میں (عشاء کے بعد) وتر پڑھ کر سو جائے اور جسے یہ امید ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں جاگ پڑے گا، اسے چاہیے کہ رات کے آخری حصے میں وتر پڑھے کیوں کہ رات کے آخری حصے میں تلاوت ( سننے) کے لئے( فرشتے) حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے۔‘‘
تشریح : 1۔رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنا افضل ہے۔2۔اس وقت وتر سے پہلے بھی کچھ نوافل پڑھ لینا افضل ہے۔3۔فرشتے تلاوت قرآن مجید سے بہت محبت رکھتے ہیں۔اس لئے مومن کی تلاوت سننے کے لئے خاص طور پر جمع ہوجاتے ہیں۔4۔فرشتوں کا یہ اجتماع رات کے آخری حصے میں ہوتا ہے۔ 1۔رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنا افضل ہے۔2۔اس وقت وتر سے پہلے بھی کچھ نوافل پڑھ لینا افضل ہے۔3۔فرشتے تلاوت قرآن مجید سے بہت محبت رکھتے ہیں۔اس لئے مومن کی تلاوت سننے کے لئے خاص طور پر جمع ہوجاتے ہیں۔4۔فرشتوں کا یہ اجتماع رات کے آخری حصے میں ہوتا ہے۔