كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ صحیح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: مغرب کے بعد دو سنتیں پڑھنے کا بیان
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مغرب کی نماز ادا فرماتے، پھر میرے گھر تشریف لاتے اور دور رکعت ادا فرماتے۔
تشریح :
1۔مغرب کے بعد کی یہ سنتیں موکدہ ہیں۔جن کی فضیلت اور اہمیت حدیث نمبر 1140 میں بیان ہوئی ہے۔2۔سنتیں اور نوافل گھر میں ادا کرنا افضل ہے۔سوائے تحیۃ المسجد کے جومسجد کے ساتھ مخصوص ہے۔
1۔مغرب کے بعد کی یہ سنتیں موکدہ ہیں۔جن کی فضیلت اور اہمیت حدیث نمبر 1140 میں بیان ہوئی ہے۔2۔سنتیں اور نوافل گھر میں ادا کرنا افضل ہے۔سوائے تحیۃ المسجد کے جومسجد کے ساتھ مخصوص ہے۔