Book - حدیث 1155

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ فَاتَتْهُ الرَّكْعَتَانِ قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ مَتَى يَقْضِيهِمَا صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَامَ عَنْ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ فَقَضَاهُمَا بَعْدَ مَا طَلَعَتْ الشَّمْسُ

ترجمہ Book - حدیث 1155

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: جس کی فجر کی سنتیں چھوٹ جائیں وہ کب پڑھے؟ سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نیند کی وجہ سے فجر کی سنتیں نہ پڑھ سکے تو آپ نے سورج طلوع ہونےکے بعد ان کی قضا دی۔
تشریح : اس سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنتیں رہ جایئں تو سورج طلوع ہونے کے بعد بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔ تاہم انھیں قضا قرار دیا گیا ہے۔اس لئے طلوع آفتاب سے پہلے پڑھ لینابہتر ہے کیونکہ وہ نماز فجر کا ہی ایک حصہ ہیں۔جنھیں فجر کے وقت ہی میں پڑھ لیا گیا تو قضا نہیں ہوئیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنتیں رہ جایئں تو سورج طلوع ہونے کے بعد بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔ تاہم انھیں قضا قرار دیا گیا ہے۔اس لئے طلوع آفتاب سے پہلے پڑھ لینابہتر ہے کیونکہ وہ نماز فجر کا ہی ایک حصہ ہیں۔جنھیں فجر کے وقت ہی میں پڑھ لیا گیا تو قضا نہیں ہوئیں۔