كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكِ بْنِ بُحَيْنَةَ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ وَقَدْ أُقِيمَتْ صَلَاةُ الصُّبْحِ وَهُوَ يُصَلِّي فَكَلَّمَهُ بِشَيْءٍ لَا أَدْرِي مَا هُوَ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَحَطْنَا بِهِ نَقُولُ لَهُ مَاذَا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ لِي يُوشِكُ أَحَدُكُمْ أَنْ يُصَلِّيَ الْفَجْرَ أَرْبَعًا
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: اقامت ہو جانے کے بعد فرض نماز کے علاوہ کوئی دوسری نماز پڑھنا جائز نہیں
سیدنا عبداللہ بن مالک ابن یحینہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ ایک نماز پڑھتے ہوئے آدمی کے پاس سے گزرے جب کہ نماز فجر کی اقامت ہو چکی تھی۔ نبی ﷺ نے اس سے کچھ فرمایا، مجھے معلوم نہ ہوا کہ کیا فرمایا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہا تو ہم اس کے گرد جمع ہو کر پوچھنے لگے: رسول اللہ ﷺ نے تجھ سے کیا فرمایاتھا؟ اس نے کہا: آپ ﷺ نے مجھے فرمایاتھا:’’ہو سکتا ہے کہ کوئی شخص فجر کی چار رکعتیں پڑھ لے۔‘‘
تشریح :
1۔رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کامقصد نرم الفاظ میں اس کام سے روکنا تھا۔یعنی اقامت کے بعد تو فرض نماز ہوتی ہے۔تم نے فرضوں کو بھی سنتوں سے ملادیا۔گویا چارفرض بنالیے۔2۔رسول اللہ نے اقامت کے بعد جماعت کھڑی ہونے سے پہلے سنت پڑھنے سے منع فرمایا توجماعت کھڑی ہونے کے بعد سنتین پڑھنا بدرجہ اولیٰ منع ہوگا۔
1۔رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کامقصد نرم الفاظ میں اس کام سے روکنا تھا۔یعنی اقامت کے بعد تو فرض نماز ہوتی ہے۔تم نے فرضوں کو بھی سنتوں سے ملادیا۔گویا چارفرض بنالیے۔2۔رسول اللہ نے اقامت کے بعد جماعت کھڑی ہونے سے پہلے سنت پڑھنے سے منع فرمایا توجماعت کھڑی ہونے کے بعد سنتین پڑھنا بدرجہ اولیٰ منع ہوگا۔