كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً مِنْ السُّنَّةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَبُو يَحْيَى الرَّازِيُّ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ زِيَادٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ ثَابَرَ عَلَى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً مِنْ السُّنَّةِ بُنِيَ لَهُ بَيْتٌ فِي الْجَنَّةِ أَرْبَعٍ قَبْلَ الظُّهْرِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الظُّهْرِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعِشَاءِ وَرَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: بارہ رکعت سنت مؤکدہ کا بیان
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص پابندی سے بارہ رکعت سنتیں پڑھتا ہے، اس کے لئے جنت میں گھر تعمیر کر دیا جاتا ہے۔ ظہر سے پہلے چار رکعتیں ظہرکے بعد دو رکعتیں ،مغرب کے بعد دو رکعتیں ،اور فجر سے پہلے دو رکعتیں۔ ‘‘
تشریح :
1۔سب سے اہم نماز تو فرائض ہیں۔لیکن مئوکدہ سنتوں کی بھی بہت زیادہ اہمیت ہے۔لہذا ان کی ادایئگی میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔2۔ظہر سے پہلے دو رکعت پڑھنا بھی جائز ہے۔(صحیح البخای ۔التحجد باب التطوع بعد المکتوبۃ حدیث 1172وصحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب فضل السنن الرانیۃ قبل الفرائض وبعدھن وبیان عددھن حدیث 729)2۔ظہر کے فرضوں کے بعد چارسنتیں پڑھنا بھی درست ہے جیسے کہ حدیث 1160میں آئے گا۔ان شاء اللہ4۔موکدہ کا مطلب ہے تاکید والی سنتیں یعنی فرض نماز سے پہلے اور بعد میں نبی کریمﷺنے جن سنتوں کو پابندی کے ساتھ ادا کیا۔یا ادا کرنے کی اہمیت اور فضیلت بیان فرمائی ان کو سنن موکدہ یا سنن راتبہ کہا جاتاہے۔
1۔سب سے اہم نماز تو فرائض ہیں۔لیکن مئوکدہ سنتوں کی بھی بہت زیادہ اہمیت ہے۔لہذا ان کی ادایئگی میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔2۔ظہر سے پہلے دو رکعت پڑھنا بھی جائز ہے۔(صحیح البخای ۔التحجد باب التطوع بعد المکتوبۃ حدیث 1172وصحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب فضل السنن الرانیۃ قبل الفرائض وبعدھن وبیان عددھن حدیث 729)2۔ظہر کے فرضوں کے بعد چارسنتیں پڑھنا بھی درست ہے جیسے کہ حدیث 1160میں آئے گا۔ان شاء اللہ4۔موکدہ کا مطلب ہے تاکید والی سنتیں یعنی فرض نماز سے پہلے اور بعد میں نبی کریمﷺنے جن سنتوں کو پابندی کے ساتھ ادا کیا۔یا ادا کرنے کی اہمیت اور فضیلت بیان فرمائی ان کو سنن موکدہ یا سنن راتبہ کہا جاتاہے۔