Book - حدیث 1136

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي اسْتِقْبَالِ الْإِمَامِ وَهُوَ يَخْطُبُ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ عَلَى الْمِنْبَرِ اسْتَقْبَلَهُ أَصْحَابُهُ بِوُجُوهِهِمْ

ترجمہ Book - حدیث 1136

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: خطبے کے وقت امام کی طرف منہ کر کے بیٹھنا چاہیے سیدنا ثابت ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب منبر پر کھڑے ہوتے تو صحابہ کرام ؓم اپنے چہرے نبی ﷺ کی طرف کر لیتے۔
تشریح : مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے لیکن اس کے موقوف اور مرفوع شواہد کا زکر کیا ہے۔جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ روایت شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔لہذا خطبے کے دوران میں امام کی طرف رخ کرنا مستحب ہے۔امام بخاریرحمۃ اللہ علیہ نے بھی اپنی صحیح میں یہی مسئلہ بیان کیا ہے۔اور یہ باب قائم کیا ہے۔ باب استقبال الناس الامام اذا خطب یعنی دوران خطبہ میں امام لوگوں کی طرف اور لوگ امام کی طرف رخ رکھیں۔اور ترجمۃ الباب میں حضرت عبدا للہ بن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عمل بھی یہی نقل کیاہے۔(صحیح البخاری الجمعۃ قبل حدیث 921)علاوہ ازیں مذکورہ روایت کوشیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی صحیح قرار دیا ہے دیکھئے۔(الصحیحۃ رقم الحدیث 2080) مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے لیکن اس کے موقوف اور مرفوع شواہد کا زکر کیا ہے۔جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ روایت شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔لہذا خطبے کے دوران میں امام کی طرف رخ کرنا مستحب ہے۔امام بخاریرحمۃ اللہ علیہ نے بھی اپنی صحیح میں یہی مسئلہ بیان کیا ہے۔اور یہ باب قائم کیا ہے۔ باب استقبال الناس الامام اذا خطب یعنی دوران خطبہ میں امام لوگوں کی طرف اور لوگ امام کی طرف رخ رکھیں۔اور ترجمۃ الباب میں حضرت عبدا للہ بن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عمل بھی یہی نقل کیاہے۔(صحیح البخاری الجمعۃ قبل حدیث 921)علاوہ ازیں مذکورہ روایت کوشیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی صحیح قرار دیا ہے دیکھئے۔(الصحیحۃ رقم الحدیث 2080)