Book - حدیث 1129

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلَاةِ قَبْلَ الْجُمُعَةِ ضعیف جداً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّهِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ مُبَشِّرِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَطِيَّةَ الْعُوفِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْكَعُ قَبْلَ الْجُمُعَةِ أَرْبَعًا لَا يَفْصِلُ فِي شَيْءٍ مِنْهُنَّ

ترجمہ Book - حدیث 1129

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: جمعہ سے پہلے نماز (سنت )کا بیان سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جمعے ( کی فرض نماز) سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے اور ان میں فاصلہ نہیں کرتے تھے۔ (ایک سلام سے پڑھتے تھے۔)
تشریح : مذکورہ روایت سنداً موضوع ہے۔نبی کریمﷺ سے جمعے سے قبل رکعتوں کی کوئی تعین کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں نہ قول سے اورنہ آپﷺکے عمل ہی سے بلکہ نبی کریمﷺ جب منبر پررونق افروز ہوجاتے تو اذان شروع ہوجاتی۔اور اذان کے بعد آپ کسی وقفہ کے بغیر خطبہ شروع فرمادیتے۔اور یہ کھلے مشاہدہ کی بات تھی علامہ عراقی فرماتے ہیں کہ کسی صحیح حدیث میں نبی کریمﷺ سے یہ منقول نہیں۔کہ آپ جمعہ سے پہلے کسی مقررہ رکعتوں پرمشتمل نماز پڑھتے تھے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور اب قیم رحمۃ اللہ علیہ اور دیگرمحقیقین علمائے اہل حدیث کی تحقیق یہی ہے کہ جمعہ س قبل مقررہ تعداد میں سنن ونوافل ثابت نہیں۔ البتہ جو شخص امام کے خطبہ شروع کرنے سے پہلے مسجد میں پہنچ جائے وہ بلاتعین جتنی سنتیں اور نوافل پڑھنا چاہے۔پڑھ لے۔اور جونہی امام خطبہ شروع کرے نوافل پڑھنا بندکردے۔تفصیل کےلئے دیکھئے۔(فتاویٰ ابن تیمیہ 24/188۔200 وزادلمعاد 1/432/440) مذکورہ روایت سنداً موضوع ہے۔نبی کریمﷺ سے جمعے سے قبل رکعتوں کی کوئی تعین کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں نہ قول سے اورنہ آپﷺکے عمل ہی سے بلکہ نبی کریمﷺ جب منبر پررونق افروز ہوجاتے تو اذان شروع ہوجاتی۔اور اذان کے بعد آپ کسی وقفہ کے بغیر خطبہ شروع فرمادیتے۔اور یہ کھلے مشاہدہ کی بات تھی علامہ عراقی فرماتے ہیں کہ کسی صحیح حدیث میں نبی کریمﷺ سے یہ منقول نہیں۔کہ آپ جمعہ سے پہلے کسی مقررہ رکعتوں پرمشتمل نماز پڑھتے تھے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور اب قیم رحمۃ اللہ علیہ اور دیگرمحقیقین علمائے اہل حدیث کی تحقیق یہی ہے کہ جمعہ س قبل مقررہ تعداد میں سنن ونوافل ثابت نہیں۔ البتہ جو شخص امام کے خطبہ شروع کرنے سے پہلے مسجد میں پہنچ جائے وہ بلاتعین جتنی سنتیں اور نوافل پڑھنا چاہے۔پڑھ لے۔اور جونہی امام خطبہ شروع کرے نوافل پڑھنا بندکردے۔تفصیل کےلئے دیکھئے۔(فتاویٰ ابن تیمیہ 24/188۔200 وزادلمعاد 1/432/440)