كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ حَدَّثَنِي أَبُو الْأَشْعَثِ حَدَّثَنِي أَوْسُ بْنُ أَوْسٍ الثَّقَفِيُّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ غَسَّلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاغْتَسَلَ وَبَكَّرَ وَابْتَكَرَ وَمَشَى وَلَمْ يَرْكَبْ وَدَنَا مِنْ الْإِمَامِ فَاسْتَمَعَ وَلَمْ يَلْغُ كَانَ لَهُ بِكُلِّ خَطْوَةٍ عَمَلُ سَنَةٍ أَجْرُ صِيَامِهَا وَقِيَامِهَا
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: جمعے کے دن غسل کرنا
سیدنا اوس بن اوس ثقفی ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ سے یہ ارشاد سنا: ’’جس نے جمعے کے دن غسل کیا اور کرایا، اول وقت میں آیا، (خطبہ میں) شروع سے حاضر رہا، پیدل چل کر آیا، سوار ہو کر نہ آیا،امام سے قریب ہو کر توجہ سے (خطبہ) سنا (خطبے کے دوران میں) فضول حرکت نہ کی، اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے عمل، یعنی ایک سال کے روزے اور قیام کا ثواب ملے گا۔‘‘
تشریح :
1۔(غسل۔واغتسل) کا مطلب بھی یہ بیان کیا گیا ہے کہ سر دھویا اور نہایا یعنی اہتمام سے غسل کیا اور پوری صفائی حاصل کی۔دوسرا مطلب جس ک مطابق ترجمہ کیا گیا ہے یہ ہے کہ اپنی بیوی کا صنفی حق ادا کیا جس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جمعے کو آتے ہوئے راستے میں ناجائز انداز سے نظر نہیں پڑے گی۔2۔اگر مسجد دور ہو تو سوار ہوکر آناجائز ہے۔تاہم پیدل چل کر آنا زیادہ ثواب کا باعث ہے۔3۔جس طرح نماز باجماعت میں اگلی صفوں کا ثواب زیادہ ہے۔اس طرح خطبہ سننے کے لئے امام کے قریب ہو کر بیٹھنا افضل ہے۔اس کے لئے جلدی مسجد میں آنا پڑے گا جو کہ خودایک نیکی ہے۔اوراس کے نتیجے میں اگلی صفوں میں جگہ مل جائےگی۔4۔جمعے کی نماز کے ساتھ ساتھ خطبے کی بھی بہت اہمیت ہے۔اس لئے خطبہ پوری توجہ سے سننا چاہیے۔خطبے کے دوران میں بات چیت میں مشغول ہونا یا کسی اور چیز کی طرف متوجہ ہونا خطبے کے مقصد کے منافی ہے۔5۔تھوڑا عمل بھی اگر اخلاص کے ساتھ اور سنت کے مطابق کیا جائے تو اس کا بہت زیادہ ثواب ملتا ہے۔6۔معمولی سستی کیوجہ سے اتنا عظیم ثواب چھوڑ دینا بڑی محرومی ہے۔
1۔(غسل۔واغتسل) کا مطلب بھی یہ بیان کیا گیا ہے کہ سر دھویا اور نہایا یعنی اہتمام سے غسل کیا اور پوری صفائی حاصل کی۔دوسرا مطلب جس ک مطابق ترجمہ کیا گیا ہے یہ ہے کہ اپنی بیوی کا صنفی حق ادا کیا جس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جمعے کو آتے ہوئے راستے میں ناجائز انداز سے نظر نہیں پڑے گی۔2۔اگر مسجد دور ہو تو سوار ہوکر آناجائز ہے۔تاہم پیدل چل کر آنا زیادہ ثواب کا باعث ہے۔3۔جس طرح نماز باجماعت میں اگلی صفوں کا ثواب زیادہ ہے۔اس طرح خطبہ سننے کے لئے امام کے قریب ہو کر بیٹھنا افضل ہے۔اس کے لئے جلدی مسجد میں آنا پڑے گا جو کہ خودایک نیکی ہے۔اوراس کے نتیجے میں اگلی صفوں میں جگہ مل جائےگی۔4۔جمعے کی نماز کے ساتھ ساتھ خطبے کی بھی بہت اہمیت ہے۔اس لئے خطبہ پوری توجہ سے سننا چاہیے۔خطبے کے دوران میں بات چیت میں مشغول ہونا یا کسی اور چیز کی طرف متوجہ ہونا خطبے کے مقصد کے منافی ہے۔5۔تھوڑا عمل بھی اگر اخلاص کے ساتھ اور سنت کے مطابق کیا جائے تو اس کا بہت زیادہ ثواب ملتا ہے۔6۔معمولی سستی کیوجہ سے اتنا عظیم ثواب چھوڑ دینا بڑی محرومی ہے۔