Book - حدیث 1084

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ فِي فَضْلِ الْجُمُعَةِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى ابْنُ أَبِي بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِي لُبَابَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُنْذِرِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ سَيِّدُ الْأَيَّامِ وَأَعْظَمُهَا عِنْدَ اللَّهِ وَهُوَ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ يَوْمِ الْأَضْحَى وَيَوْمِ الْفِطْرِ فِيهِ خَمْسُ خِلَالٍ خَلَقَ اللَّهُ فِيهِ آدَمَ وَأَهْبَطَ اللَّهُ فِيهِ آدَمَ إِلَى الْأَرْضِ وَفِيهِ تَوَفَّى اللَّهُ آدَمَ وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا الْعَبْدُ شَيْئًا إِلَّا أَعْطَاهُ مَا لَمْ يَسْأَلْ حَرَامًا وَفِيهِ تَقُومُ السَّاعَةُ مَا مِنْ مَلَكٍ مُقَرَّبٍ وَلَا سَمَاءٍ وَلَا أَرْضٍ وَلَا رِيَاحٍ وَلَا جِبَالٍ وَلَا بَحْرٍ إِلَّا وَهُنَّ يُشْفِقْنَ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ

ترجمہ Book - حدیث 1084

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: جمعے کے دن کے فضائل سیدنا ابو لبابہ بن عبدالمنذر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جمعے کا دن تمام دنوں کا سردار ہے، اللہ کے ہاں اس کی عظمت سب سے زیادہ ہے وہ تو اللہ کے ہاں عیدالاضحیٰ اور عیدالفطر کے دن سے زیادہ عظمت والا ہے۔ اس میں پانچ باتیں ہیں( جو اس کی افضلیت کا باعث ہیں:) اس دن اللہ تعالیٰ نے آدم  کو پیدا فرمایاِاسی دن آدم ﷺ کو زمین پر اتارا، اسی دن آدم ﷺ کو فوت کیا، اس دن میں ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے کہ اس میں بندہ اللہ سے جو کچھ مانگے اللہ اسے وہی کچھ دے دیتا ہے، جب تک کسی حرام چیز کا سوال نہ کرے، اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ ہر مقرب فرشتہ آسمان ، زمین تمام ہوائیں ، پہاڑ اور سمندر جمعے کے دن سے ڈرتے رہتے ہیں۔ ‘‘
تشریح : 1۔یہ حدیث سندا ً ضعیف ہے۔تاہم مذکورہ روایت کے بعض الفاظ یعنی''اس میں پانچ باتیں ہیں۔۔۔سے آخر تک''کی دیگر صحیح شواہد سے تایئد وتوثیق ہوتی ہے۔2۔حضرت آدم کی تخلیق انسانوں پر اللہ کا عظیم احسان ہے۔کیونکہ ہم سب انہی کی اولاد ہیں۔ اور انسان ہونے کی حیثیت سے تمام مخلوقات سے افضل ہیں۔بشرط یہ کہ ایمان اور عمل صالح کی دولت حاصل ہو۔3۔اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم ؑ کو پیدا کرنے سے پہلے فرمایا تھا۔ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً (البقرۃ۔30)'' میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں۔''حضرت آدم ؑ کازمین پر نزول اس خلافت ارضی کے وعدہ کی تکمیل تھی۔اس دنیا کی زندگی میں ہمیں اللہ تعالیٰ نے یہ موقع عنایت فرمایا ہے۔کہ ہم نیک اعمال کرکے اللہ کا قرب اور بلند درجات حاصل کرلیں۔اس لہاظ سے حضرت آدمؑ کا زمین پر اترنا بھی ہم پر اللہ کا بہت بڑا احسان ہے۔4۔مومن کے لئے وفات بھی اللہ کااحسان ہوتی ہے۔ کیونکہ موت کا مرحلہ طے ہونے پر ہی دنیا کی آزمائش کی مد ت ختم ہوتی ہے۔اور نیکیوں کےانعامات حاصل ہونے کا وقت آتا ہے۔جنت میں داخلہ اور اللہ عزوجل کی زیارت موت کے بعد ہی ممکن ہے۔حضرت آدم ؑ کے لئے جمعے کا دن اس لئے اہم تھا۔ کہ اس دن وہ فوت ہوکر جنت میں پہنچ گئے۔اور ہمارے لئے اس کی یہ اہمیت ہے کہ ہمارے جد امجد پر اللہ کا یہ احسان جمعے کے دن ہوا۔5۔جمعے کے دن کا ایک شرف یہ بھی ہے۔کہ اس میں دعا کی قبولیت کا ایک خصوصی وقت موجود ہے۔جس میں دنیا اور آخرت کی بھلائی کےلئے مومن چو کچھ چاہے مانگ سکتا ہے۔اور حاصل کرسکتا ہے۔6۔جمعے کی اس خاص گھڑی کی تعین میں علمائے کرام کے مختلف اقوال ہیں۔ صحیح مسلم کی ایک حدیث کے مطابق وہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے نماز ختم ہونے تک کے عرصے میں ہے۔(صحیح مسلم الجمعۃ باب الفی الساعۃ التی فی یوم الجمعۃ حدیث 853) ایک دوسری حدیث کے مطابق وہ عصر اور مغرب کے درمیان دن کی آخری ساعت ہے۔(سنن ابی دائود ۔الصلاۃ ابواب الجمعۃ باب الجابۃ ایۃ ساعۃ ھی فی یوم الجمعۃ حدیث 1048)''یعنی اگر پورے دن کے بارہ حصے کیئے جایئں۔ تو آخری حصہ دعا کی قبولیت کا وقت ہے۔7۔قیامت کا دن اللہ کی رحمت کادن ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ مجرموں اور گناہ گاروں کو سزا ملنے کا دن بھی ہے۔اس دن بہت سے ہولناک واقعات پیش آنے والے ہیں۔اس احساس کی وجہ سے تمام مخلوق جمعے کے دن خوف زدہ رہتی ہے کہ شاید یہی جمعہ قیامت کا دن ہو۔ 1۔یہ حدیث سندا ً ضعیف ہے۔تاہم مذکورہ روایت کے بعض الفاظ یعنی''اس میں پانچ باتیں ہیں۔۔۔سے آخر تک''کی دیگر صحیح شواہد سے تایئد وتوثیق ہوتی ہے۔2۔حضرت آدم کی تخلیق انسانوں پر اللہ کا عظیم احسان ہے۔کیونکہ ہم سب انہی کی اولاد ہیں۔ اور انسان ہونے کی حیثیت سے تمام مخلوقات سے افضل ہیں۔بشرط یہ کہ ایمان اور عمل صالح کی دولت حاصل ہو۔3۔اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم ؑ کو پیدا کرنے سے پہلے فرمایا تھا۔ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً (البقرۃ۔30)'' میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں۔''حضرت آدم ؑ کازمین پر نزول اس خلافت ارضی کے وعدہ کی تکمیل تھی۔اس دنیا کی زندگی میں ہمیں اللہ تعالیٰ نے یہ موقع عنایت فرمایا ہے۔کہ ہم نیک اعمال کرکے اللہ کا قرب اور بلند درجات حاصل کرلیں۔اس لہاظ سے حضرت آدمؑ کا زمین پر اترنا بھی ہم پر اللہ کا بہت بڑا احسان ہے۔4۔مومن کے لئے وفات بھی اللہ کااحسان ہوتی ہے۔ کیونکہ موت کا مرحلہ طے ہونے پر ہی دنیا کی آزمائش کی مد ت ختم ہوتی ہے۔اور نیکیوں کےانعامات حاصل ہونے کا وقت آتا ہے۔جنت میں داخلہ اور اللہ عزوجل کی زیارت موت کے بعد ہی ممکن ہے۔حضرت آدم ؑ کے لئے جمعے کا دن اس لئے اہم تھا۔ کہ اس دن وہ فوت ہوکر جنت میں پہنچ گئے۔اور ہمارے لئے اس کی یہ اہمیت ہے کہ ہمارے جد امجد پر اللہ کا یہ احسان جمعے کے دن ہوا۔5۔جمعے کے دن کا ایک شرف یہ بھی ہے۔کہ اس میں دعا کی قبولیت کا ایک خصوصی وقت موجود ہے۔جس میں دنیا اور آخرت کی بھلائی کےلئے مومن چو کچھ چاہے مانگ سکتا ہے۔اور حاصل کرسکتا ہے۔6۔جمعے کی اس خاص گھڑی کی تعین میں علمائے کرام کے مختلف اقوال ہیں۔ صحیح مسلم کی ایک حدیث کے مطابق وہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے نماز ختم ہونے تک کے عرصے میں ہے۔(صحیح مسلم الجمعۃ باب الفی الساعۃ التی فی یوم الجمعۃ حدیث 853) ایک دوسری حدیث کے مطابق وہ عصر اور مغرب کے درمیان دن کی آخری ساعت ہے۔(سنن ابی دائود ۔الصلاۃ ابواب الجمعۃ باب الجابۃ ایۃ ساعۃ ھی فی یوم الجمعۃ حدیث 1048)''یعنی اگر پورے دن کے بارہ حصے کیئے جایئں۔ تو آخری حصہ دعا کی قبولیت کا وقت ہے۔7۔قیامت کا دن اللہ کی رحمت کادن ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ مجرموں اور گناہ گاروں کو سزا ملنے کا دن بھی ہے۔اس دن بہت سے ہولناک واقعات پیش آنے والے ہیں۔اس احساس کی وجہ سے تمام مخلوق جمعے کے دن خوف زدہ رہتی ہے کہ شاید یہی جمعہ قیامت کا دن ہو۔