كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ منکر حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ سَأَلْتُ طَاوُسًا عَنْ السُّبْحَةِ فِي السَّفَرِ وَالْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ جَالِسٌ عِنْدَهُ فَقَالَ حَدَّثَنِي طَاوُسٌ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْحَضَرِ وَصَلَاةَ السَّفَرِ فَكُنَّا نُصَلِّي فِي الْحَضَرِ قَبْلَهَا وَبَعْدَهَا وَكُنَّا نُصَلِّي فِي السَّفَرِ قَبْلَهَا وَبَعْدَهَا
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: سفر کے دوران میں نفل نماز
سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے حضر کی نماز بھی مقرر فرمائی اور سفر کی نماز بھی۔ (فرض نماز کا تعین واضح فرمایا) ہم لوگ حضر میں فرض سے پہلے بھی( سنت) نماز پڑھتے تھے اور فرض کے بعد بھی اور( اسی طرح) ہم لوگ سفر میں بھی فرض سے پہلے اور فرض کے بعد (سنت ) نماز پڑھتے تھے۔
تشریح :
اس سے معلوم ہوا کہ سفر میں بھی سنتیں پڑھی جاسکتی ہیں۔اگر کوئی پڑھنا چاہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ سفر میں بھی سنتیں پڑھی جاسکتی ہیں۔اگر کوئی پڑھنا چاہے۔