Book - حدیث 1057

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ عَدَدِ سُجُودِ الْقُرْآنِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ نَافِعِ بْنِ يَزِيدَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ سَعِيدٍ الْعُتَقِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُنَيْنٍ مِنْ بَنِي عَبْدِ كِلَالٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْرَأَهُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَجْدَةً فِي الْقُرْآنِ مِنْهَا ثَلَاثٌ فِي الْمُفَصَّلِ وَفِي الْحَجِّ سَجْدَتَيْنِ

ترجمہ Book - حدیث 1057

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: قرآن مجید کے سجدوں کی تعداد سیدنا عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں پندرہ سجدے پڑھائے جن میں تین مفصل سورتوں میں ہیں اور سورہٴ حج میں دو سجدے ہیں۔‘‘
تشریح : مذکورہ روایت سندا ضعیف ہے۔تاہم صحیح احادیث سے قرآن مجید میں 15 سجدوں کازکر ملتا ہے۔جبکہ احناف اور شوافع 14 سجدوں کے قائل ہیں۔احناف سورہ حج میں ایک سجدے کے قائل ہیں۔ جبکہ سورہ حج میں دو سجدوں کاثبوت احادیث سے ملتا ہے۔یہ احادیث اگرچہ سنداً ضعیف ہیں۔ لیکن حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کے کچھ شواہد بھی موجود ہیں۔جو ایک دوسرے کی تقویت کاباعث ہیں۔(تفسیر ابن کثیر۔سورۃ الانبیاء آیت۔18) نیز محقق عصر شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے۔(تعلیقات المشکاۃ الصلاۃ حدیث 1030)نیز ابودائود کی حدیث کو جس میں سورہ حج کے دو سجدوں کا زکر ہے۔ ہمارے محقق نے حسن قرار دیا ہے۔ملاحظہ ہو۔(سنن ابی دائود حدیث 1402) کی تحقیق وتخریج۔شوافع سورۃ ص کے سجدے کے قائل نہیں ہیں۔جبکہ صحیح بخاری میں روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ میں نے نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم کو سورہ ص کا سجدہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ (صحیح البخاری سجود القرآن حدیث 1069)الحاصل احادیث سے قرآن پاک میں 15 سجدوں کازکر ملتا ہے۔لہذا قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہوئے 15 مقامات پر سجدہ کرنا مستحب ہے۔ مذکورہ روایت سندا ضعیف ہے۔تاہم صحیح احادیث سے قرآن مجید میں 15 سجدوں کازکر ملتا ہے۔جبکہ احناف اور شوافع 14 سجدوں کے قائل ہیں۔احناف سورہ حج میں ایک سجدے کے قائل ہیں۔ جبکہ سورہ حج میں دو سجدوں کاثبوت احادیث سے ملتا ہے۔یہ احادیث اگرچہ سنداً ضعیف ہیں۔ لیکن حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کے کچھ شواہد بھی موجود ہیں۔جو ایک دوسرے کی تقویت کاباعث ہیں۔(تفسیر ابن کثیر۔سورۃ الانبیاء آیت۔18) نیز محقق عصر شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے۔(تعلیقات المشکاۃ الصلاۃ حدیث 1030)نیز ابودائود کی حدیث کو جس میں سورہ حج کے دو سجدوں کا زکر ہے۔ ہمارے محقق نے حسن قرار دیا ہے۔ملاحظہ ہو۔(سنن ابی دائود حدیث 1402) کی تحقیق وتخریج۔شوافع سورۃ ص کے سجدے کے قائل نہیں ہیں۔جبکہ صحیح بخاری میں روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ میں نے نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم کو سورہ ص کا سجدہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ (صحیح البخاری سجود القرآن حدیث 1069)الحاصل احادیث سے قرآن پاک میں 15 سجدوں کازکر ملتا ہے۔لہذا قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہوئے 15 مقامات پر سجدہ کرنا مستحب ہے۔