Book - حدیث 1054

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ سُجُودِ الْقُرْآنِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَجَدَ قَالَ اللَّهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ أَنْتَ رَبِّي سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي شَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ تَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ

ترجمہ Book - حدیث 1054

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: قرآن مجید کے سجدوں کا بیان سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب سجدہ کرتے تھے تو کہتے تھے: ( اللَّهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ أَنْتَ رَبِّى سَجَدَ وَجْهِى لِلَّذِى شَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ تَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ) ’’اے اللہ! میں نے تیرے لئے سجدہ کیا، تجھ پر ایمان لایا، تیری اطاعت قبول کی، تو میرا مالک ہے، میرے چہرے نے اس کے لئے سجدہ کیا جس نے اس کے کان اور اس کی آنکھیں بنائیں، اللہ بہت برکتوں والا ہے۔ بہترین پیدا کرنے والا ہے۔‘‘
تشریح : حدیث میں مذکور دعا عام سجدے کی دعا ہے۔ سجدہ تلاوت کی دعا اس سے قبل حدیث (1053)میں گزر چکی ہے۔اس سے یہ با ت معلوم ہوئی کہ سجدہ تلاوت کی جودعا ان الفاظ سے مروی ہے۔ سجد وجهي للذي خلقه وشق سمعه وبصره بحوله وقوته (جامع الترمذی الصلاۃ باب ماجاء ما یقول فی سجود القرآن حدیث 580) میرے چہرے نے اس ذات کوسجدہ کیا جس نے اسے پیدا کیا اوراپنی قدرت وطاقت سے اس کے کان بنائے اور آنکھیں بنایئں۔ مستدرک حاکم میں ان الفاظ کے بعد یہ بھی ہے۔( فَتَبَارَكَ اللَّـهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ)(المستدرک للحاکم 220/1) پس اللہ بہت برکتوں والا ہے۔بہترین پیدا کرنے والا ہے۔ یہ دراصل عام سجدوں میں پڑھی جانے والی دعاہے۔جیسا کہ صحیح مسلم (حدیث 771)کی روایت سے بھی معلوم ہوتا ہے۔اور سجدہ تلاوت کی دعا وہ ہے۔جو حدیث 1053 میں گزری۔سجدہ تلاوت کی دعا کی تحقیق کی بابت دیکھئے۔(سنن ابی دائود (اُردو)مطبوعہ دارالسلام حدیث 1414 کافائدہ۔ حدیث میں مذکور دعا عام سجدے کی دعا ہے۔ سجدہ تلاوت کی دعا اس سے قبل حدیث (1053)میں گزر چکی ہے۔اس سے یہ با ت معلوم ہوئی کہ سجدہ تلاوت کی جودعا ان الفاظ سے مروی ہے۔ سجد وجهي للذي خلقه وشق سمعه وبصره بحوله وقوته (جامع الترمذی الصلاۃ باب ماجاء ما یقول فی سجود القرآن حدیث 580) میرے چہرے نے اس ذات کوسجدہ کیا جس نے اسے پیدا کیا اوراپنی قدرت وطاقت سے اس کے کان بنائے اور آنکھیں بنایئں۔ مستدرک حاکم میں ان الفاظ کے بعد یہ بھی ہے۔( فَتَبَارَكَ اللَّـهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ)(المستدرک للحاکم 220/1) پس اللہ بہت برکتوں والا ہے۔بہترین پیدا کرنے والا ہے۔ یہ دراصل عام سجدوں میں پڑھی جانے والی دعاہے۔جیسا کہ صحیح مسلم (حدیث 771)کی روایت سے بھی معلوم ہوتا ہے۔اور سجدہ تلاوت کی دعا وہ ہے۔جو حدیث 1053 میں گزری۔سجدہ تلاوت کی دعا کی تحقیق کی بابت دیکھئے۔(سنن ابی دائود (اُردو)مطبوعہ دارالسلام حدیث 1414 کافائدہ۔