كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْخُشُوعِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَرْفَعُوا أَبْصَارَكُمْ إِلَى السَّمَاءِ أَنْ تَلْتَمِعَ يَعْنِي فِي الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز میں خشوع کا ہونا
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسمان کی طرف نظریں نہ اٹھاؤ، مبادا اچک لی جائیں۔ ‘‘یعنی نماز میں اوپر نظر نہ اٹھاؤ۔
تشریح :
1۔خشوع میں یہ بات بھی شامل ہے کہ نظریں جھکا کرکھڑے ہوں۔کسی وجہ سے قبلے کی طرف نظر اٹھ جائے تو جائز ہے۔دیکھئے۔(صحیح البخاری الاذان باب رفع البصر الی الامام فی الصلاۃ حدیث 746)2۔نماز میں آسمان کی طرف نظراٹھانا بھی اسی طرح منع ہے جس طرح دایئں بایئں دیکھنا منع ہے ۔3۔بعض اوقات گناہوں کی سزا دنیا میں بھی مل سکتی ہے۔
1۔خشوع میں یہ بات بھی شامل ہے کہ نظریں جھکا کرکھڑے ہوں۔کسی وجہ سے قبلے کی طرف نظر اٹھ جائے تو جائز ہے۔دیکھئے۔(صحیح البخاری الاذان باب رفع البصر الی الامام فی الصلاۃ حدیث 746)2۔نماز میں آسمان کی طرف نظراٹھانا بھی اسی طرح منع ہے جس طرح دایئں بایئں دیکھنا منع ہے ۔3۔بعض اوقات گناہوں کی سزا دنیا میں بھی مل سکتی ہے۔