كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْخُمْرَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ حَدَّثَتْنِي مَيْمُونَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى الْخُمْرَةِ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: چھوٹی چٹائی پر نماز ادا کرنا
ام المومنین سیدہ میمونہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ چھوٹی چٹائی پر نماز ادا فرماتے تھے۔
تشریح :
1۔(خمرہ) اس چھوٹی سی چٹائی کو کہتے ہیں۔جس پر نمازی سجدہ کرتے وقت چہرہ رکھ لے یہ کھجور کے پتوں کی بنی ہوئی بھی ہو سکتی ہے۔اور بوریے کاٹکڑا بھی۔بڑی چٹائی کو عربی زبان میں (خمرہ ) نہیں کہا جاتا۔2۔زمین پر کھڑے ہو کر نماز پڑھنا درست ہے۔ اگرچہ زمین پر کوئی چیز نہ بچھائی گئی ہو۔اس طرح اگرچٹائی اتنی چھوٹی ہوکہ سجدہ کے بعض اعضاء اس پرآتے ہوں اور بعض نہ آتے ہوں تو بھی درست ہے۔
1۔(خمرہ) اس چھوٹی سی چٹائی کو کہتے ہیں۔جس پر نمازی سجدہ کرتے وقت چہرہ رکھ لے یہ کھجور کے پتوں کی بنی ہوئی بھی ہو سکتی ہے۔اور بوریے کاٹکڑا بھی۔بڑی چٹائی کو عربی زبان میں (خمرہ ) نہیں کہا جاتا۔2۔زمین پر کھڑے ہو کر نماز پڑھنا درست ہے۔ اگرچہ زمین پر کوئی چیز نہ بچھائی گئی ہو۔اس طرح اگرچٹائی اتنی چھوٹی ہوکہ سجدہ کے بعض اعضاء اس پرآتے ہوں اور بعض نہ آتے ہوں تو بھی درست ہے۔