كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَسْحِ الْحَصَى فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَسَّ الْحَصَى فَقَدْ لَغَا
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز کے دوران میں کنکریوں پر ہاتھ پھیرنا
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے کنکریوں کو ہاتھ لگایا ، اس نے فضول کام کیا۔‘‘
تشریح :
1۔نبی اکرم ﷺ کے زمانہ مبارک میں مسجدوں کے فرش پختہ نہیں ہوتے تھے۔اس لئے وہاں کنکریاں بچھادی جاتی تھیں تاکہ کپڑوں کو مٹی نہ لگے۔2۔کنکریوں کوچھونے سے مراد بلاضرورت چھونا ہے۔جو ادب کے منافی ہے۔اسی طرح چٹائی کے تنکوں سے کھیلنا یا نیچے بچھائی ہوئی کسی بھی چیز کی طرف اس طرح متوجہ ہونا کہ نماز سے توجہ ہٹ جائے نا مناسب ہے۔
1۔نبی اکرم ﷺ کے زمانہ مبارک میں مسجدوں کے فرش پختہ نہیں ہوتے تھے۔اس لئے وہاں کنکریاں بچھادی جاتی تھیں تاکہ کپڑوں کو مٹی نہ لگے۔2۔کنکریوں کوچھونے سے مراد بلاضرورت چھونا ہے۔جو ادب کے منافی ہے۔اسی طرح چٹائی کے تنکوں سے کھیلنا یا نیچے بچھائی ہوئی کسی بھی چیز کی طرف اس طرح متوجہ ہونا کہ نماز سے توجہ ہٹ جائے نا مناسب ہے۔