كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْمُصَلِّي يَتَنَخَّمُ حسن حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ رَأَى شَبَثَ بْنَ رِبْعِيٍّ بَزَقَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَقَالَ يَا شَبَثُ لَا تَبْزُقْ بَيْنَ يَدَيْكَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْ ذَلِكَ وَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا قَامَ يُصَلِّي أَقْبَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ بِوَجْهِهِ حَتَّى يَنْقَلِبَ أَوْ يُحْدِثَ حَدَثَ سُوءٍ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز کے دوران میں بلغم تھوکنا
سیدنا حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا شَبَث بن ربعی ؓ کو سامنے کی طرف تھوکتے دیکھ کر فرمایا: اے شبث !اپنے سامنے مت تھوکا کرو کیوں کہ رسول اللہ ﷺ ایسا کرنے سے منع فرمایا کرتے تھے اور آپ ﷺ نے فرمایا ہے: ’’جب آدمی نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنا چہرہٴ مبارک اس کی طرف متوجہ فر دیتا ہے حتی کہ وہ نماز سے فارغ ہو جائے یا کوئی برا کام کرے۔‘‘
تشریح :
بُرا کام کرنے سے مراد ایسا کام ہے جو نماز کےادب کے خلاف ہو مثلا سامنے تھوکنا۔گوز مارنا۔کپڑوں یا کنکریوں سے کھیلنا مزید فوائد کے لئے ملاحظہ کیجئے حدیث 763)
بُرا کام کرنے سے مراد ایسا کام ہے جو نماز کےادب کے خلاف ہو مثلا سامنے تھوکنا۔گوز مارنا۔کپڑوں یا کنکریوں سے کھیلنا مزید فوائد کے لئے ملاحظہ کیجئے حدیث 763)