Book - حدیث 1015

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَنْ أَكَلَ الثُّومَ فَلَا يَقْرَبَنَّ الْمَسْجِدَ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ الثُّومِ فَلَا يُؤْذِينَا بِهَا فِي مَسْجِدِنَا هَذَا قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَكَانَ أَبِي يَزِيدُ فِيهِ الْكُرَّاثَ وَالْبَصَلَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي أَنَّهُ يَزِيدُ عَلَى حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي الثُّومِ

ترجمہ Book - حدیث 1015

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: لہسن کھا کر مسجد میں آنا منع ہے سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے یہ پودا، یعنی لہسن کھایا ہو تو وہ ہماری مسجد میں اس کی بو کے ساتھ ہمیں ایذا نہ پہنچائے۔‘‘ (امام زہری کے شاگرد) ابراہیم بن سعد نے فرمایا: میرے والد سیدنا ابو ہریرہ ؓ کی اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ سے ’’گیندنا اور پیاز‘‘ کے الفاظ کا اضافہ فرماتے تھے
تشریح : 1۔ابراہیم بن سعد رحمۃ اللہ علیہ کے والد سعد بن ابراہیم بن عبد الرحمٰن بن عوفرضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ یعنی سعد بن ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث ر وایت کی ہے۔لیکن اس میں صرف لہسن نہیں بلکہ لہسن پیاز اور گیند نا تینوں کا زکر کیا ہے۔2۔اس حدیث میں صراحت ہے کہ مسجد میں آنے سے پہلے ان چیزوں کے کھانے سے منع کرنے کا سبب یہ ہے کہ اس کی بو سے نمازیوں کی تکلیف ہوتی ہے۔رسول اللہﷺ نے حکمت کی بنا پر جمعہ کی نماز کےلئے آنے والوں کو نہاکر صاف کپڑے پہن کر آنے کا حکم دیا تھا۔ 1۔ابراہیم بن سعد رحمۃ اللہ علیہ کے والد سعد بن ابراہیم بن عبد الرحمٰن بن عوفرضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ یعنی سعد بن ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث ر وایت کی ہے۔لیکن اس میں صرف لہسن نہیں بلکہ لہسن پیاز اور گیند نا تینوں کا زکر کیا ہے۔2۔اس حدیث میں صراحت ہے کہ مسجد میں آنے سے پہلے ان چیزوں کے کھانے سے منع کرنے کا سبب یہ ہے کہ اس کی بو سے نمازیوں کی تکلیف ہوتی ہے۔رسول اللہﷺ نے حکمت کی بنا پر جمعہ کی نماز کےلئے آنے والوں کو نہاکر صاف کپڑے پہن کر آنے کا حکم دیا تھا۔