Book - حدیث 1013

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَلَا يَجْلِسْ حَتَّى يَرْكَعَو صحیح حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ فَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ

ترجمہ Book - حدیث 1013

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: مسجد میں داخل ہونے والا نماز پڑھے بغیر نہ بیٹھے سیدنا ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہیے کہ بیٹھے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے۔‘‘
تشریح : 1۔اس نماز کو تحیۃ المسجد کہا جاتا ہے۔2۔مسجد میں داخل ہوکر بیٹھنے سے پہلے اگر کوئی اور نماز مثلا سنت یا فرض پڑھ لیں۔ تو تحیۃ المسجد بھی ادا ہوجاتی ہے۔الگ سےپڑھنے کی ضرورت نہیں۔3۔بعض علماء مکروہ اوقات میں بھی تحیۃ المسجد پڑھنے کے قائل ہیں۔ان کی دلیل حدیث کا عموم ہے۔کہ جب کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو دو رکعت پڑھے۔ اس عموم میں کراہت کے اوقات بھی داخل ہیں۔نبی کریم ﷺنے کسی وقت کاا ستثناء نہیں کیا۔جب کہ دوسرے علماء اس عموم میں کراہت کے اوقات کوداخل نہیں کرتے۔اس لئے ان کے نزدیک اوقات کراہت میں دیگر نفلی نمازوں کے علاوہ تحیۃ المسجد کی دو رکعتیں پڑھنا بھی جائز نہیں۔ایک تیسری رائے یہ ہےکہ پڑھنے کاجواز ہے لیکن بچنا بہتر ہے واللہ اعلم۔ 1۔اس نماز کو تحیۃ المسجد کہا جاتا ہے۔2۔مسجد میں داخل ہوکر بیٹھنے سے پہلے اگر کوئی اور نماز مثلا سنت یا فرض پڑھ لیں۔ تو تحیۃ المسجد بھی ادا ہوجاتی ہے۔الگ سےپڑھنے کی ضرورت نہیں۔3۔بعض علماء مکروہ اوقات میں بھی تحیۃ المسجد پڑھنے کے قائل ہیں۔ان کی دلیل حدیث کا عموم ہے۔کہ جب کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو دو رکعت پڑھے۔ اس عموم میں کراہت کے اوقات بھی داخل ہیں۔نبی کریم ﷺنے کسی وقت کاا ستثناء نہیں کیا۔جب کہ دوسرے علماء اس عموم میں کراہت کے اوقات کوداخل نہیں کرتے۔اس لئے ان کے نزدیک اوقات کراہت میں دیگر نفلی نمازوں کے علاوہ تحیۃ المسجد کی دو رکعتیں پڑھنا بھی جائز نہیں۔ایک تیسری رائے یہ ہےکہ پڑھنے کاجواز ہے لیکن بچنا بہتر ہے واللہ اعلم۔